سندھی لوک داستان خطہ سندھ سے تعلق رکھنے والے مختلف عوامی قصوں پر مشتمل داستانوں کا مجموعہ ہے۔ سندھی لوک دستانیں صدیوں پرانی دستانیں ہیں جنہیں مختلف ادوار میں عوامی پزیرائی ملی۔ یہ لوک داستانیں ہر شکل میں موجود ہیں اور روایتی فقیر کہانیوں جیسے افسانوں کے رنگوں سے بھرپور وہ مورڑو کی علامت ، دودو چنیسر کی ایک کی رزمیہ داستان جس کی بہادری کے قصے انھیں خطے کے عصری افسانوں میں ممتاز کرتے ہیں، سسی کی محبت کی کہانی جو اسے اپنے محبوب پنہوں سے تھی وہ اس کے لیے دیوتا ہے ، ہر سندھی بستی میں اس کی پہچان ہے اور اسے گیتوں میں گایا جاتا ہے۔ایسی ہی سندھ کی لوک داستانوں کی دوسری مثالوں میں عمر ماروی اور سوہنی ماہیوال کی کہانیاں بھی شامل ہیں۔[1]
سندھی لوک گیتوں کو نشر کرنے کے لیے سندھی لوک گلوکارہ اور خواتین اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انھوں نے سندھ کے ہر گاؤں میں شوق کے ساتھ سندھ کی لوک داستانیں گائیں۔
سندھی لوک داستانوں کو سندھی ادبی بورڈ کے لوک داستان و ادب کے منصوبے کے تحت چالیس جلدوں کی ایک سیریز میں بھی مرتب کیا گیا ہے۔ اس قیمتی منصوبے کو نامور سندھی اسکالر ڈاکٹر نبی بخش بلوچ نے مکمل کیا۔ منصوبے کے لیے مواد دونوں زبانی روایات گاؤں کے لوگوں اور تحریری ریکارڈ سے جمع کیا گیا ہے۔ اس لوک داستانوں کی سیریز میں مختلف طبقات ،سندھی لوک داستانوں اور ادب سے متعلق ہے۔ یعنی کہانیاں اور پریوں کی کہانیاں ، تاریخی رومانوی داستان ، لوک نظمیں ، لوک گیت ، امثال وغیرہ۔ ان تیس جلدوں میں سے ذیل ہیں۔
لوک گیت بیت معجزہ سوہنی مہر سرمد سندھی مناقبا مولود