سید | |
---|---|
سید محسن طباطبائی حکیم | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 31 مئی 1889ء نجف |
وفات | 1 جون 1970ء (81 سال) بغداد |
مدفن | امام علی مسجد ، نجف |
شہریت | سلطنت عثمانیہ (31 مئی 1889–30 اکتوبر 1918) مملکت عراق (23 اگست 1921–14 جولائی 1958) جمہوریہ عراق (17 جولائی 1968–1 جون 1970) |
مذہب | اسلام [1]، شیعہ اثنا عشریہ [1] |
اولاد | عبدالعزیز الحکیم ، محمد باقر الحکیم |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | حوزہ علمیہ نجف |
تلمیذ خاص | آیت اللہ سیستانی ، امام موسی صدر |
پیشہ | الٰہیات دان ، مرجع ، خادم دین |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
سید محسن طباطبائی حکیم مشہور بہ محسن الحکیم (پیدائش: 31 مئی 1889ء— وفات: یکم جون 1970ء) المعروف بہ آیت اللہ العظمیٰ سید محسن الحکیم الطباطبائی (عربی: أية الله العظمي سيد محسن الطباطبائ الحكيم ) عراق کے مشہور آیت اللہ اور مجتہد فقیہ مجاہد اور شیعہ مرجع تقلید تھے۔ ان کے اہم کارناموں ميں سے ایک دنیا بھر کے مختلف ممالک میں کتب خانوں کی تاسیس ہے۔
سید محسن حکیم عید فطر (یکم شوال سنہ 1306 ہجری کو عراق کے مقدس شہر نجف کے مشہور عراقی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد مہدی بن صالح طباطبائی نجفی المعروف بہ سید مہدی حکیم[2] عالم دین تھے۔ سید محسن چھ سال کی عمر میں والد کے سائے سے محروم ہوئے اور بڑے بھائی سید محمود نے ان کی سرپرستی سنبھالی۔[3]
1961ء میں آیت اللہ العظمیٰ سید حسین بروجردی کی وفات کے بعد آپ شیعہ مسلمانوں کے واحد مرجع بن گئے۔ آپ حوزہ علمیہ نجف کے سربراہ تھے۔ اگرچہ آپ نے سیاست میں حصہ نہ لیا مگر شیعہ مسلمانوں کو آپ نے عراق کی کمیونسٹ پارٹی میں رکن بننے اور حصہ لینے کی شدت سے مخالفت کی۔ عراق میں کمیونسٹ پارٹی اور بعث پارٹی کے دور حکومت میں آپ نے حوزہ علمیہ نجف کا غیر جانبدار کردار برقرار رکھنے کی کوشش کی۔