| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: مرتضى الزبيدي) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 1732ء [1] بلگرام |
|||
وفات | سنہ 1790ء (57–58 سال) قاہرہ |
|||
وجہ وفات | طاعون | |||
عملی زندگی | ||||
پیشہ | سائنس دان ، فقیہ ، محدث | |||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] | |||
کارہائے نمایاں | تاج العروس من جواھر القاموس | |||
درستی - ترمیم |
( 1145ھ۔ 1205ھ / 1732ء۔ 1791ء )
سيد مرتضی حسین بلگرامی زبيدی مصری عظیم محدث، لغوی اور علم الانساب کے ماہر تھے۔
سيد محمد مرتضى بن سيد محمد بن سيد قادري بن سيد ضياء الله بن سيد خان محمد بن سيد عبد الغفار بن سيد تاج الدين بن سيد حسين المعروف بـسيد دولاره بن سيد حسن بن سيد محمود بدهن بن سيد بده بن سيد جمال الدين بن سيد إبراهيم بن سيد سالار بن سيد محمد صغرى بن سيد علي بن سيد حسين بن سيد أبو الفرح الثاني بن سيد أبو الفراس بن سيد أبو الفرح الواسطي بن سيد داؤود بن سيد حسين بن سيد يحيى بن سيد زيد بن سيد علي بن سيد حسن بن سيد علي العراقي بن سيد حسين بن سيد علي بن سيد محمد بن عيسى مؤتم الأشبال بن إمام زيد الشهيد بن الإمام زين العابدين بن سيدنا حسين بن أسدالله الغالب علي بن أبي طالب وسيدة فاطمة الزهراء بضعة رحمة للعلمين إمام المرسلين خاتم النبيين-صلى الله عليه وسلم-.[3]
ان کی کنیت ابو الفیض تھی اور یہ کسی بیٹے یا بیٹی کی وجہ سے نہ تھی بلکہ مصر کے ایک بزرگ أبو الأنوار بن وفاسے تعلق فیض کی وجہ سے تھی[4]
محی الدین یا محب الدین تھی اس کے علاوہ واسطی قبیلہ کی نسبت بلگرامی ہندوستان میں شہر کی نسبت اور زبیدی یمن میں رہنے کی وجہ سے نسبت استعمال کرتے
سيد مرتضی حسین زبیدی کا اصل وطن بلگرام تھا مگر حجاز گئے اور وہاں سے یمن کے شہر زبید میں مقیم ہو گئے۔ یہاں اتنی دیر مقیم رہے کہ زبیدی مشہور ہو گئے، کوئی انھیں ہندی نہیں سمجھتا تھا۔ پھر قاہرہ چلے گئے۔
قاہرہ میں طاعون کی بیماری میں مبتلا ہوکر1205ھ میں وفات پائی۔