فائل:Shahid Saeed.jpeg | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | شاہد سعید | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | لاہور, پنجاب، پاکستان, پاکستان | 6 جنوری 1966|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا میڈیم باؤلر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 110) | 15 نومبر 1989 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 70) | 14 اکتوبر 1989 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 12 جنوری 1993 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
شاہد سعید (پیدائش:06 جنوری 1966ء لاہور،پنجاب) پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ہیں۔ جنھوں نے ایک ٹیسٹ میچ اور 10 ایک روزہ مقابلوں میں شرکت کی تھی وہ دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرتے تھے انھوں نے پاکستان کے علاوہ ہاوس بلڈنگ فنانس کارہوریشن،لاہور،پاکستان آٹو موبیلز کارہوریشن اور پاکستان ریلویز کی طرف سے کرکٹ مقابلوں میں حصہ لیا تھا۔
شاہد سعید کو اپنے اکلوتے ٹیسٹ میں بھارت کے خلاف کراچی کے مقام پر میدان میں اتارا گیا تھا۔ انھوں نے اس ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں 12 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگ میں ان کی باری نہ آ سکی۔ انھوں نے بولنگ میں 43 رنز دیے مگر انھیں کوئی وکٹ نہ مل سکی۔
شاہد سعید کو 1989ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف شارجہ کے میدان پر ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔ انھوں نے اپنی پہلی ون ڈے اننگ میں 22 رنز بنائے اور 19 رنز دینے کے باوجود وکٹ سے محروم رہے۔ شارجہ میں ان کا اگلا میچ بھارت کے خلاف تھا جہاں انھوں نے 50 رنز کی ایک عمدہ نصف سنچری سکور کی۔ بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 4 وکٹوں کے نقصان پر 273 رنز بنائے۔ نوجت سدھو 108، مہندر امرناتھ 88 اور سری کانت 51 رنز کے ساتھ نمایاں سکورر تھے۔ پاکستان نے مطلوبہ ہدف 44.4 اوورز میں مکمل کر لیا جس میں سلیم ملک کے ناقابل شکست 68، شعیب محمد 65 اور شاہد سعید کے 50 رنز کا نمایاں کردار تھا۔ شاہد سعید نے اپنی نصف سنچری کے لیے 65 گیندوں کا سہارا لیا اور ایک چوکے ایک چھکے کی مدد سے اس سکور پر پہنچے۔ انھوں نے شعیب محمد کے ساتھ مل کر پہلی اننگ میں 99 رنز کی شراکت قائم کی جس میں اس فتح تک رسائی آسان بنا دی۔ یہ نصف سنچری اس لحاظ سے بھی اہم تھی کہ یہ ان کے ون ڈے کیریئر کی سکور ہونے والی واحد نصف سنچری تھی۔ کیریئر کے بقیہ میچوں میں ان کی کارکردگی ملی جلی رہی۔ 1993ء میں انھوں نے اپنا آخری میچ کھیلا جس میں میلبورن کے مقام پر وہ صرف 3 رنز ہی سکور کرسکے۔