شمس الدین کرمانی | |
---|---|
(عربی میں: محمد بن يوسف بن علي بن سعيد)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1317ء کرمان |
تاریخ وفات | سنہ 1384ء (66–67 سال)[1] |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
محمد بن یوسف بن علی (وفات : 786ھ) بن سعید، شمس الدین کرمانی، بغدادی، شارح بخاری کے ، امام ، محدث ، مفسر ، اصولی ، فقیہ اور عربی لغت کے ماہر تھے۔ آپ کی تصانیف میں سے " الکواکب الدراری فی شرح صحیح البخاری " ہے۔ [2]
آپ کرمان میں 717ھ / 1317 عیسوی کے قریب پیدا ہوئے، انہوں نے اپنی تعلیم کا آغاز اپنے والد بہاء الدین کی رہنمائی میں کیا۔ بعد ازاں اس نے شیراز میں عود الدین عجی سے بارہ سال تک عقلی اور عربی علوم کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد کرمانی نے حدیث کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مصر اور شام کا سفر کیا۔ اس نے وہاں اپنا وقت علم کلام سیکھنے کے لیے وقف کیا، اور اس کے نتیجے میں، وہ اپنے دور میں ایک محدث کی حیثیت سے مشہور ہوئے۔ اس نے اپنا گھر بغداد میں بنایا اور اپنی زندگی کے آخری تیس سال وہیں علم پھیلانے میں گزارے۔ وہ ایک معتدل، کفایت شعار اور پرہیزگار طرز زندگی میں رہتے تھے۔ سلطان اس کے گھر جاتے اور اس سے دعائیں اور مشورہ لیتے۔ کرمانی نے عمرہ کیا اور 786ھ / 1384 عیسوی میں حج سے واپسی پر وفات پائی۔ اس کی لاش بغداد لے جائی گئی، اور ابو اسحاق شیرازی کے قریب ایک قبر میں دفن کیا گیا جو اس نے اپنے لیے تیار کی تھی۔[3][4][5]
کہا جاتا ہے کہ ان کا انتقال جمعرات 786ء میں ہوا، اور بغداد لے جایا گیا، اور شیخ ابو اسحاق شیرازی کے نزدیک ایک قبر میں دفن کیا گیا جو انہوں نے اپنے لیے تیار کی تھی۔