شوکت ترین | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1953ء (عمر 70–71 سال) ملتان |
||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
مناصب | |||||||
وزیر خزانہ پاکستان | |||||||
برسر عہدہ 8 اکتوبر 2008 – 22 فروری 2010 |
|||||||
| |||||||
وزیر خزانہ پاکستان | |||||||
برسر عہدہ 16 اپریل 2021 – 17 اکتوبر 2021 |
|||||||
| |||||||
وزیر خزانہ پاکستان [1] | |||||||
برسر عہدہ 27 دسمبر 2021 – 3 اپریل 2022 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ پنجاب | ||||||
پیشہ | ماہر معاشیات ، بینکار | ||||||
درستی - ترمیم |
وزیر خزانہ پاکستان۔ ماہر مالیات، بینک کار۔ یکم اکتوبر 1953ء کو پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے 1975ء میں خصوصی مضمون مالیات (فنانس) کے ساتھ ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ شعبہ بینک کاری میں کیرئیر کا آغاز اگست 1975ء سے کیا۔ 1975ء سے 1986ء تک ستی بینک کے مختلف عہدوں پر فرائض انجام دیتے رہے۔ 1987ء سے 1990ء تک عرب امارات، بحرین اور عمان میں بہ حیثیت کنزیومر بزنس مینجر کام کرتے رہے۔1991ء کے بعد پاکستان اور خلیج میں کنزیومر بزنس مینجر کے فرائض ادا کیے۔ 1996ء اور 1997ء کے اوائل تک تھائی لینڈ میں سٹی بینک کے مینجر رہے۔ اس کے بعد حبیب بینک لمیٹڈ کے صدر بنے۔ سن دو ہزار آٹھ میں بننے والی پیپلز پارٹی کی حکومت کے مشیر برائے خزانہ مقرر ہوئے۔ سن 2009 میں سینٹ کی نشست پر کامیاب ہوئے اور اگست دو ہزار نو میں وزیر خارجہ کا حلف اٹھایا۔ سن 2008 کے بعد ملک میں معاشی بحران کی وجہ سے جب زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی تو ان کی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے امداد ملی۔ آج کل ان کی پالیسوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔