شیخ عبد القادر

شیخ عبد القادر
معلومات شخصیت
پیدائش 15 مارچ 1872ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لدھیانہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 9 فروری 1950ء (78 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور ،  برطانوی پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن میانی صاحب قبرستان   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  وکیل ،  مدیر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں مخزن (جریدہ)   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نائٹ بیچلر    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خان بہادر سر شیخ عبد القادر (15 مارچ 1874ء9 فروری 1950ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممتاز قانون دان، انجمن حمایت اسلام کے قائد، سابق جج لاہور ہائی کورٹ، ادبی رسالہ مخزن کے مدیر تھے۔ انھوں نے مخزن میں علامہ محمد اقبال کا ابتدائی اردو کلام شائع کیا۔

حالات زندگی

[ترمیم]

سر عبد القادر کے اجداد قصور کے مشہور قانون گو خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد شیخ فضل الدین لدھیانہ میں محکمہ مال میں ملازم تھے جہاں سر عبد القادر 1878ء میں پیداہوئے۔ ابتدائی تعلیم قصور میں حاصل کی۔ 1882ء میں ان کے والد لاہور چلے آئے اور پھر یہیں کے ہو رہے۔ عبد القادر نے ایف سی کالج میں درجہ اول میں بی اے کیا۔ 1895ء میں انگریزی اخبار پنجاب آبزرور کے نائب مدیر مقرر ہوئے اور تین سال بعد چیف ایڈیٹر ہو گئے۔ 1901ء میں انھوں نے مشہور ادبی رسالہ مخزن جاری کیا مگر 1904ء میں اخبار نویسی چھوڑ کر بیرسٹری کے لیے ولایت چلے گئے۔ وہاں تین سال قیام کیا۔ اس عرصے میں انھیں یورپ کے مشاہیر سے ملنے اور وہاں کے سماجی مسائل کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ خیالات اور مشاہدات میں وسعت پیدا ہوئی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب علامہ اقبال بھی یورپ میں تھے۔
1907ء میں ملک لوٹے اور 1911ء سے 1920لائل پور (فیصل آباد) میں بحیثیت سرکاری وکیل کام کیا۔ لاہور کی کشش انھیں جلد واپس کھینچ لائی اور وہ ہائی کورٹ کے جج مقرر ہو گئے۔ 1935ء میں وزیر ہند کے مشیر ہوئے اور 1944ء میں بہاولپور میں چیف جج متعین کیے گئے ۔

وفات

[ترمیم]

سر شیخ عبد القادر نے 9 فروری 1950ء کو لاہور میں وفات پائی۔ وہ میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]