شیخوپورہ کرکٹ ٹیم صوبہ پنجاب کے شمال مشرقی ضلع شیخوپورہ کے شہر شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والی ایک فرسٹ کلاس کرکٹ ٹیم ہے۔ جس نے 2000-01 سے 2002-03 تک تین سیزن کے لیے قائداعظم ٹرافی میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔
2000-01 میں شیخوپورہ نے اپنے گیارہ میچوں میں سے صرف ایک میں کامیابی حاصل کی اور اسی وجہ 2001-02 کے لیے ان کی فرسٹ کلاس کرکٹ کی حیثیت ختم کر دی گئی، لیکن قائداعظم ٹرافی میں ٹیموں کی تعداد میں توسیع نے انھیں یہ حیثیت برقرار رکھنے کی اجازت دی۔ 2001-02 میں انھوں نے اپنے آٹھ میں سے پانچ میچ جیتے اور اپنے گروپ میں دوسرے نمبر پر رہے۔ تاہم ، ان کے کئی سرکردہ کھلاڑی سیزن کے بعد چلے گئے اور 2002-03 میں شیخوپورہ اپنے پانچ میں سے ایک بھی میچ نہیں جیت سکا۔
مجموعی طور پر شیخوپورہ نے 24 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ، چھ میں جیت، نو میں ہار اور نو میچ ڈرا ہوئے۔ [1]
شیخوپورہ ان چھ علاقائی ٹیموں میں سے ایک تھی جو 2003-04 کے سیزن کے لیے مضبوط ٹیموں کے میں شمار ہوتی تھیں۔ گوجرانوالہ کے ساتھ ساتھ اس ٹیم کو بھی ہمسایہ شہر سیالکوٹ کی کرکٹ ٹیم سیالکوٹ ٹیم میں ضم کر دیا گیا۔ [2] اگلے چھ سیزن کے دوران سیالکوٹ نے دو بار قائد اعظم ٹرافی جیتا اور دو بار دوسرے نمبر پر رہا۔
شیخوپورہ کا سب فرسٹ کلاس لیول پر کھیلنا جاری ہے۔ فی الحال وہ بین الاضلاعی سینئر ٹورنامنٹ جو تین روزہ قومی مقابلہ ہے، میں حصہ لیتے ہیں ، سیالکوٹ ریجن کی دیگر ٹیموں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ [3]
2000-01 اور 2001-02 کے سیزن میں واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں شامل ہونے سے قبل شیخوپورہ کے لیے نوید الحسن نے 2002-03 کے سیزن میں 21.91 کی اوسط سے 90 وکٹیں لیں اور 29.84 کی اوسط سے اور 776 رنز بھی بنائے۔ ان کے ساتھی اوپننگ بولر جعفر نذیر نے 2002-03 میں خان ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت سے قبل 19.44 کی اوسط سے 96 وکٹیں حاصل کیں۔ قیصر عباس 2001-02 کے سیزن کے بعد نیشنل بینک آف پاکستان کے لیے کھیلنے کی وجہ سے یہ ٹیم چھوڑ گئے۔ سلیم مغل تینوں سیزن میں کھیلے اورشیخوپورہ کے کسی بھی دوسرے کھلاڑی سے زیادہ 36.08 کی اوسط سے 866 رنز بنائے:۔
شیخوپورہ کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور سلیم مغل نے 2002-03 میں لاہور وائٹس کے خلاف 146 رنز ناٹ آؤٹ کیا۔ [4] 2000-01 میں بہاولپور کے خلاف جعفر نذیر نے 46 رن دے کر 7 لیں۔ [5] میچ کے بہترین اعدادوشمار 2001 میں 2002 میں سیالکوٹ کے خلاف نوید الحسن کے 77 کے اسکور پر 11 وکٹیں اور (28 سکور دے کر 4 اور 49 سکور دے کر 7) وکٹیں تھیں۔ [6]
شیخوپورہ کو فائنل میں شکست سے قبل 2000-01 میں اپنے پہلے چھ میچ جیت کر لسٹ اے کرکٹ میں زیادہ کامیابی ملی تھی۔ تاہم انھوں نے اگلے دو سیزن میں صرف ایک ایک میچ جیتا اور 2003-04 میں مقابلہ سے باہر ہو گیا۔
شیخوپورہ کے ہوم میچ ہمیشہ شیخوپورہ اسٹیڈیم میں ہی کھیلے جاتے ہیں، جہاں پاکستان نے 1990 کی دہائی میں دو ٹیسٹ میچ کھیلے تھے۔