صاحب ابن عباد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 945ء |
وفات | 30 مارچ 995ء (49–50 سال) رے [1] |
شہریت | بنی بویہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، ماہرِ علم اللسان ، متکلم ، وزیر [1]، مصنف [1] |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی [1]، عربی [1] |
درستی - ترمیم |
خاندان بنو بویہ کی حکومت جب عضد الدولہ کے انتقال کے بعد تقسیم ہو گئی تو عراق، رے اور فارس میں شہزادوں نے علاحدہ علاحدہ حکومتیں قائم کر لیں۔ ان میں سے رے کی حکومت اس لحاظ سے مشہور ہوئی کہ اس کے حکمران فخر الدولہ کو ایک بڑا قابل وزیر صاحب ابن عباد مل گیا تھا۔ صاحب نے٣٧٣ ھ تا ٣٨٥ ھ تک ١٢ سال وزارت کی اور ایسی شہرت حاصل کی جیسی خلافت عباسیہ کے زمانے میں برامکہ نے حاصل کی تھی۔ وہ صاحب تصنیف بھی تھا اور اس نے کئی کتابیں بھی لکھیں۔ اس کا کتب خانہ اتنا بڑا تھا کہ ایک مرتبہ ایک سامانی بادشاہ نے اس کو وزیر بنانے کی خواہش کی تو اس نے یہ کہہ کر انکار کر دیاکہ میرے کتب خانے کو منتقل کرنے کے لیے ٤٠٠ اونٹوں کی ضرورت ہوگی۔