ضیاء الدین احمد سلہری | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
Additional Secretary of the Ministry of Information and Mass-media Broadcasting | |||||||
مدت منصب 6 September 1978 – 5 March 1980 | |||||||
صدر | جنرل محمد ضیاء الحق | ||||||
مدیر اعلی، ڈان اخبار | |||||||
مدت منصب 16 اگست 1965 – 5 ستمبر 1965 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | سنہ 1913ء [1][2] | ||||||
وفات | 22 اپریل 1999ء (85–86 سال) کراچی |
||||||
شہریت | ![]() ![]() |
||||||
مذہب | اسلام | ||||||
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) | ||||||
اولاد | سارہ سلہری | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ پٹنہ جامعہ پنجاب |
||||||
پیشہ | صحافی ، مصنف | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [4] | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
وفاداری | ![]() |
||||||
شاخ | ![]() |
||||||
یونٹ | پاک فوج کا ڈھانچہ | ||||||
کمانڈر | آئی ایس آئی | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | پاک بھارت جنگ 1965ء | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |
ضیاء الدین احمد سلہری (پیدائش 1913، وفات 21 اپریل 1999)، ایک مشہور سیاسی صحافی اور قدامت پسند مصنف تھے۔ آپ کی پیدائش ظفروال کے ایک گاؤں “دیولی“ میں ہوئی۔ آپ تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن رہے۔ پاکستان کے اولین صحافیوں میں اُن کا شمار ہوتا ہے۔ انھوں نے پاکستان پر بہت سی تاریخی اور سیاسی کتابیں لکھی۔ اس کے علاوہ برصغیر میں اسلام کے حوالے سے بھی کافی کچھ لکھا۔
1966 میں پاکستان ٹائمز کے ایڈیٹر بنے۔[5]
1999 میں حرکت قلب بند ہونے کے باعث کراچی کے جناح ہسپتال میں اُن کا انتقال ہوا۔[5]
ضیاء الدین احمد سلہری نے اپنی آپ بیتی کے لیے Boys Will Be Boys عنوان منتخب کیا مگر اُن کی یہ کتاب لکھی نہ گئی۔ ان کی وفات کے بعد اُن کی بیٹی سارہ سلہری نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ اپنے والد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یہ کتاب لکھے گی۔
{{حوالہ}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہےs: |chapterurl=
و|month=
(معاونت)