عارف محمد خاں | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
کیرلا کے 22ویں گورنر | |||||||
ممبر اسمبلی 7ویں اسمبلی[1] | |||||||
مدت منصب جون 1977ء – فروری 1980ء | |||||||
| |||||||
ممبر لوک سبھا 7ویں کان پور [2] | |||||||
مدت منصب 18 جنوری 1980ء – 30دسمبر 1984ء | |||||||
| |||||||
ممبر بہرائچ (لوک سبھا انتخابی حلقہ) 8 ویں[3] | |||||||
مدت منصب 31دسمبر1984ء – 27نومبر1989ء | |||||||
| |||||||
ممبر بہرائچ (لوک سبھا انتخابی حلقہ)9ویں اسمبلی[4] | |||||||
مدت منصب 02دسمبر1989ء – [13مارچ 1991ء | |||||||
| |||||||
وزیر شہری ہوابازی حکومت ہند | |||||||
مدت منصب 2 دسمبر 1989ء – 10 نومبر 1990 | |||||||
وزیر اعظم | وی پی سنگھ | ||||||
| |||||||
ممبر بہرائچ (لوک سبھا انتخابی حلقہ)12ویں[5] | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 18 نومبر 1951ء (73 سال) بلند شہر |
||||||
شہریت | بھارت | ||||||
مذہب | اسلام | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس (–1986) بھارتیہ جنتا پارٹی (2004–) |
||||||
عملی زندگی | |||||||
تعليم | بی۔اے ،ایل۔ایل۔بی | ||||||
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی لکھنؤ یونیورسٹی |
||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
عارف محمد خان 18 نومبر 1951 میں بلند شہر میں پیدا ہوئے تھے۔آپ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اسکول، دہلی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ، شیعہ کالج، لکھنؤ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی۔ وہ سابق یونین آف انڈیا کے سابق رکن کابینہ ہیں اور کیرلا کے گورنر ہیں۔
عارف محمد خان نے طالب علم رہنما کے طور پر اپنی سیاسی زندگی شروع کی تھی۔ انھوں نے بھارتی کرانتی دل نام کی پارٹی کے بینر پر بلندشہر کے سیانہ انتخابی حلقے سے پہلی مرتبہ قانون ساز اسمبلی کے انتخاب کا مقابلہ کیا لیکن شکست حاصل ہوئی۔ بعد میں 1977 میں 26 سال کی عمر میں یو پی کے قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1980ء میں عارف محمد خاں نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 1980ء میں کانپور لوک سبھا حلقہ سے اور 1984ء سے بہرائچ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ 1986ء میں، انھوں نے مسلم پرسنل لا قانون سازی کے منظور ہونے پر اختلافات کی وجہ سے کانگریس پارٹی کو چھوڑ دیا اور تین طلاق قانون کے خلاف تھے اور اس معاملے پر راجیو گاندھی سے اختلافات کی وجہ سے استعفی دے دیا۔ عارف محمد خان بعد میں جنتا دل میں شمولیت اختیار کی اور 1989 میں بہرائچ سے لوک سبھا کو دوبارہ منتخب ہوئے۔جنتا دل کی حکومت میں آپ ہوا بازی اور بجلی کے وزیر رہے۔[7] بعد میں بہوجن سماج پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور دوبارہ بہرائچ سے میں 1998 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے ۔ خان نے 1984ء سے 1990 تک وزیرِ خارجہ ذمہ داریاں ادا کی۔ 1991ء اور 1996ء میں آزاد امید وار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا، لیکن فتح سے محروم رہے۔ 1999ء میں ہوئے انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کے طور پر انتخابات میں ہارے۔ 2004ء میں بی جے پی کے ٹکٹ پر قیصرگنج لوک سبھا حلقہ سے حصہ لیا، لیکن یہاں بھی شکست ہوئے۔ 2007 میں بی جے پی کو بھی چھوڑ دیا۔