فائل:Aamir nazir crt.jpeg | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | لاہور, پنجاب | 2 جنوری 1971|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 127) | 23 اپریل 1993 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 22 ستمبر 1995 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 90) | 26 مارچ 1993 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 11 اپریل 1995 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 4 فروری 2006 |
عامر نذیر (پیدائش: 2 جنوری 1971ء کراچی) پاکستانی سابق کرکٹر تھے، جنھوں نے 1993ء سے 1995ء تک 6 ٹیسٹ اور 9 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے۔انھوں نے ڈیبیو پر ہیٹ ٹرک کا نایاب کارنامہ تقریباً حاصل کر لیا تھا لیکن ویسٹ انڈین امپائر کلائیڈ کمبر بیچ کے امپائرنگ کا ناقص فیصلہ اس اہم اعزاز کے حصول میں رکاوٹ بن گیا۔ جب پاکستان نے 1995ء میں جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ کھیلا تو تیز گیند بازوں کی چوٹوں کے نتیجے میں نذیر کو بلایا گیا۔ عامر نذیر ابھی 14 گھنٹے کی فلائٹ میں تھے جب انھیں ٹیم میں شامل کیا گیا، ان کا طیارہ کھیل سے ایک گھنٹہ پہلے اترا اور وہ 35 منٹ تاخیر سے میدان لے گئے۔ جب اس نے بولنگ کی تو وہ درد کے ساتھ ٹوٹ گیا۔
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |