| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: أبو محمد بد الباقي بن يوسف الزرقاني) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
اصل نام | عبد الباقي بن يوسف بن أحمد شهاب الدين بن محمد بن علوان، الشهير بالزُّرقاني | |||
تاریخ پیدائش | سنہ 1611ء [1][2][3][4] | |||
تاریخ وفات | سنہ 1688ء (76–77 سال)[1][2][3][4] | |||
اولاد | محمد بن عبدالباقی زرقانی | |||
عملی زندگی | ||||
الكنية | أبو محمد | |||
ينتمي إلى | مصر | |||
مؤلفات | شرح على مختصر خليل شرح على المقدمة العزية للجماعة الأزهرية |
|||
پیشہ | ماہر اسلامیات [5] | |||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [5] | |||
شعبۂ عمل | فقہ ، تصوف | |||
آجر | جامعہ الازہر | |||
مؤثر | خلیل بن اسحاق جندی شمس الدین باہلی نور الدین شبراملسی نور الدین اجہوری |
|||
متاثر | محمد بن عبد الباقی زرقانی (ابنه) | |||
تحریک | اشعری ، سلسلہ شاذلیہ | |||
درستی - ترمیم |
عبد الباقي الزرقانی (انگریزی: Abd-al-Baqi al-Zurqani) کا مکمل نام عبد الباقی بن یوسف بن احمد بن محمد بن علوان الزرقانی تھ۔ وہ مصر کے عالم تھے۔ وہ جامعہ ازہر سے فارغ التحصیل تھے۔[6] عبد الباقی الزرقانی مالکی المسلک تھے۔ انھوں نے خلیل بن اسحاق الجودی کی کتاب مختصر خلیل پر تبصرہ لکھا ہے۔[7] خلیل کی یہ کتاب بذات خود محمد بن الحسن البنانی (1113–1194/1701-1780) کی کتاب الفتح الربانی کی شرح ہے۔
عبد الباقی الزرقانی کے فرزند مشہور عالم دین محمد بن عبد الباقی زرقانی ہیں۔