عبد الحمید ابو زید | |
---|---|
(عربی میں: عبد الحميد أبو زيد) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1965ء الجزائر |
وفات | فروری 2013ء مالی |
وجہ وفات | لڑائی میں مارا گیا |
قومیت | الجزائری |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ فی بلاد المغرب کے سینئر کمانڈر |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
وجہ شہرت | القاعدہ فی بلاد المغرب کی قیادت اور اغوا کی کارروائیوں میں ملوث ہونا |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
درستی - ترمیم |
عبد الحمید ابو زید (پیدائش: 1965ء - وفات: فروری 2013ء)، جن کا اصل نام محمد غدیر تھا، ایک الجزائری نژاد شدت پسند اور القاعدہ فی بلاد المغرب (AQIM) کے ایک سینئر کمانڈر تھے۔ انہیں القاعدہ فی بلاد المغرب کے اندر عسکری کارروائیوں اور یورپی باشندوں کے اغوا کی کئی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔[1] ابو زید کو فروری 2013ء میں مالی میں ایک فرانسیسی فوجی کارروائی کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔[2]
عبد الحمید ابو زید کا اصل نام محمد غدیر تھا اور ان کا تعلق الجزائر سے تھا۔[3] ابو زید نے شدت پسندی کی راہ اختیار کی اور القاعدہ فی بلاد المغرب میں شمولیت اختیار کی، جہاں وہ تنظیم کے اندر ایک اہم مقام تک پہنچے۔ انہیں عسکری کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور یورپی شہریوں کے اغوا میں کردار ادا کرنے کے لیے جانا جاتا تھا۔[4]
عبد الحمید ابو زید القاعدہ فی بلاد المغرب کے ایک سینئر کمانڈر تھے اور تنظیم کی عسکری کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔[5] ابو زید نے الجزائر اور مالی کے علاقوں میں کئی یورپی باشندوں کے اغوا کی کارروائیوں میں ملوث تھے، جن کا مقصد تاوان حاصل کرنا تھا۔ ان اغوا کی کارروائیوں نے القاعدہ کے مالی نیٹ ورک کو مالی معاونت فراہم کی۔
فروری 2013ء میں مالی میں ایک فرانسیسی فوجی کارروائی کے دوران عبد الحمید ابو زید کو ہلاک کر دیا گیا۔[6] ابو زید کی ہلاکت کو القاعدہ فی بلاد المغرب کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا گیا، کیونکہ وہ تنظیم کے اہم ترین عسکری رہنماؤں میں سے ایک تھے۔
عبد الحمید ابو زید کی ہلاکت پر مختلف عالمی ردعمل سامنے آئے۔ فرانسیسی اور امریکی حکام نے ان کی موت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جبکہ القاعدہ کے حامیوں نے انہیں ایک شہید کے طور پر یاد کیا۔[7]
عبد الحمید ابو زید کا شمار القاعدہ فی بلاد المغرب کے اہم ترین رہنماؤں میں ہوتا تھا۔[8] ان کی ہلاکت کے بعد القاعدہ فی بلاد المغرب کو اپنی عسکری کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور تنظیم کی قیادت میں ایک خلا پیدا ہوا۔