عبدالرحمن مکی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 دسمبر 1954 بہاولپور، پنجاب، پاکستان |
وفات | 27 دسمبر 2024 لاہور، پنجاب، پاکستان |
شہریت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ام القری، سعودی عرب |
پیشہ | معلم |
درستی - ترمیم |
پروفیسر حافظ عبد الرحمٰن مکی پاکستان کی دینی تنظیم جماعت الدعوۃ کے نائب امیر رہے ہیں۔[1] آپ رشتے میں حافظ محمد سعید کے ماموں زادبھائی اور بہنوئی تھے۔ حافظ عبد الرحمن مکی حافظ عبد اللہ بہاولپوری کے سب سے بڑے صاحبزادے تھے اور دینی علوم پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ نےسعودی عرب کی معروف درس گاہ جامعہ ام القریٰ سے تعلیم حاصل کی۔[2] حافظ عبد الرحمن مکی 70 سال کی عمر میں لاہور میں علالت کے باعث انتقال کرگئے۔[3]
حافظ عبد الرحمن مکی 10 دسمبر 1954 میں پنجاب کے شہر بہاولپور میں پیدا ہوئے۔[4] آپ کے والد حافظ عبداللہ بہاولپوری معروف عالم دین تھے اور بھارت کی قدیمی درس گاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فاضل تھے۔ عبد الرحمن مکی کے والدنے تقسیم ہند کے موقع پر خاندان سمیت پاکستان منتقل ہونے کے بعد بہاولپور میں سکونت اختیار کی۔ جہاں وہ ایف سی کالج بہاولپور میں تدریس سے منسلک تھے۔[5]
حافظ عبد الرحمن مکی نے ابتدائی تعلیم بہاولپور میں حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے سعودی عرب میں مکہ مکرمہ کی معروف درس گاہ جامعہ ام القریٰ کے شعبہ سیاسیات سے وابستہ ہوئے۔آپ اپنے والد کی وفات تک سعودی عرب میں مقیم تھے۔ بعد ازاں 1995 میں سعودی عرب سے واپس پاکستان آگئے۔حافظ عبد الرحمن مکی 1980 کی دہائی میں اسلام آباد میں واقع انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں تدریس سے وابستہ تھے۔ [6]
حافظ عبد الرحمن مکی جماعت الدعوۃ کے شعبہ سیاسی و خارجہ امور کے سربراہ رہے۔ آپ اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بنا پر جماعت الدعوۃ کے نائب امیر بھی رہے۔ عبد الرحمن مکی اپنے مخصوص طرز خطابت کی وجہ سے جماعت الدعوۃ کے کارکنان میں مقبول تھے۔ آپ عربی اور انگریزی پر بھی دسترس رکھتے تھے اور عالمی امور پر جلسوں سے عربی میں خطاب کرتے رہے ہیں۔عبد الرحمن مکی نے دفاع پاکستان کونسل میں بھی کردار ادا کیا۔ آپ مسئلہ کشمیر و فلسطین پر جماعت الدعوۃ کے مؤقف کو دوٹوک انداز میں بیان کرتے تھے۔ حافظ عبد الرحمن مکی جماعت الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کے ماموں زاد بھائی اور بہنوئی بھی تھے۔ آپ حافظ سعید کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے۔[7]
حافظ عبد الرحمن مکی جماعت الدعوۃ سے تعلق کی بنا پر پابندیوں کی زد میں رہے اور قید بھی کاٹ چکے ہیں۔ 2012 میں امریکا نے حافظ عبد الرحمن مکی کے بارے میں معلومات دینے پر 2 ملین ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔[8] 2019 میں جماعت الدعوۃ پر پاکستان میں پابندی عائد ہونے کے بعد حکومت پنجاب نے عبد الرحمن مکی کو مئی 2019 میں گجرانوالہ سے حراست میں لے کر کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا تھا۔[9] بعد ازاں جون 2020 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حافظ عبد الرحمن مکی کو ایک سال قید اور 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔[10] قید سے رہائی کے بعد حافظ عبد الرحمن مکی زیادہ تر لاہور میں رہائش پزیر رہے۔
حافظ عبد الرحمن مکی ذیابیطس کے مریض تھے۔ آپ انتقال سے چند دن قبل شدید بیمار تھے اور لاہور کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ آپ 27 دسمبر 2024 بروز جمعہ دل کا دورہ پڑنے سے وفات پاگئے۔ عبد الرحمن مکی کی نماز جنازہ لاہور کے قریب مرید کے میں حافظ سعید کے بیٹے اور آپ کے بھانجے حافظ طلحہ سعید نے پڑھائی۔ آپ کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں مرید کے کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔[11]