عبد الرحمٰن چغتائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 21 ستمبر 1894ء [1] لاہور |
وفات | 17 جنوری 1975ء (81 سال)[2][3][1][4] لاہور |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصور [5] |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
عبد الرحمن چغتائی (پیدائش: 21 ستمبر 1894ء— وفات: 17 جنوری 1975ء) پاکستان کے ممتاز ترین مصور تھے۔
عبد الرحمن چغتائی لاہور میں 1897ء میں پیدا ہوئے۔ مصوری کی تعلیم لاہور اور بیرون ملک سے حاصل کی تھی۔ چغتائی نے بدھ، ہندو، اسلام، مغل اور پنجاب کے موضوعات پر تصویریں بنائیں۔ چغتائی نے رنگوں میں شاعری کی۔ ان کی تصویریں دنیا کی ممتاز آرٹ گیلریوں میں موجود ہیں۔ اقبال، پکاسو اور ملکہ ایلزبتھ دوم بھی ان کے فن کے معترف تھے۔ 1924ء میں ویمبلے شو میں تقریباً 25 ملین افراد نے آپ کے فن پارے دیکھے۔
آپ کے مشہور ترین کاموں میں پاکستان کے سرکاری ٹیلی وژن اور ریڈیو چینل کے لیے شارے (لوگو) اور 1992ء کے ایک ڈرامے کے لیے تیار کی گئی انارکلی کی تصویر ہے۔ انھوں نے کئی ڈاک ٹکٹوں کے لیے بھی مصوری کی۔ آپ کو مصور مشرق کا خطاب دیا گیا۔
آپ کو 1960ء میں ہلال امتیاز سے نوازا گیا جبکہ مغربی جرمنی نے آپ کو 1964ء میں طلائی تمغے سے نوازا۔
آپ 17 جنوری 1975ء کو لاہور میں انتقال کر گئے۔
عبد الرحمن چغتائی - پاکستان کا روایتی مصور