عبد المجید بن جلون | |
---|---|
(عربی میں: عبد المجيد بن جلون) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 30 ماي 1977 مدينة بريكة من قبيلة اولاد احمد ابن سحنون |
تاریخ وفات | 3 جولائی 1981ء (61–62 سال)[1][2] |
شہریت | المغرب |
نسل | عربي سني من اهل السنة والجماعة على فهم السلف الصالح رضي الله عنهم من اولاد سحنون جدهم طلحة ابن عبد الله ابن الزبير ابن العالم رضي الله عنهم |
عملی زندگی | |
قلمی نام | بولحية عبد المجيد |
صنف | مدرب رفع الاثقال و لياقة بدنية |
پیشہ | مدير تقني و فني في الاتحاد الجزائري لرفع الاثقال -مدرب محترف. |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1] |
کارہائے نمایاں | كان رباع دولي لمدة 10 سنوات في المنتخب الجزائري لرفع الاثقال |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
عبد المجید بن جلون (عربی میں: عبد المجيد بن جلون، 1919–1981) المغرب کے ایک ناول نگار ، صحافی اور سفیر تھے۔
وہ 1919ء میں دار البیضا میں پیدا ہوا تھا۔ اس کے والدین نے انگلستان (مانچسٹر) میں اس وقت ہجرت کی جب وہ صرف ایک سال کا تھا، جہاں وہ ایک امیر تاجر کے بیٹے کے طور پر پلا بڑھا۔ جب وہ دس سال کا ہو گیا تھا تو وہ المغرب واپس آیا۔ ابن جلون المغرب کی آزادی کی تحریک میں سیاسی طور پر سرگرم تھے، جس کی وجہ سے انہیں 15 سال سے زائد عرصے تک مصر جلا وطن کر دیا گیا۔ 1956ء میں المغرب کی آزادی کے بعد وہ مراکش واپس آگئے۔ اس تاریخ کے بعد سے انہیں المغرب کی سیاسی اور فکری اشرافیہ کا ایک بااثر رکن کہا جا سکتا ہے، کیونکہ وہ پاکستان میں سفیر کی حیثیت سے وزارت خارجہ میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ وہ روزنامہ العلماء کے ایڈیٹر بنے اس کے علاوہ انہوں نے بہت سارے مضامین، مختصر واقعات اور نظمیں لکھیں اور شائع کیں۔[3]
انہوں نے درج ذیل تصانیف مرتب کیں۔
الاستقلال.[4]
انہوں نے تین بار ادب اور فنون میں مراکشی انعام جیتا تھا۔[7][8][9][10][11]