ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 3 نومبر 1951 لاہور, پنجاب، پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 30 مئی 2015 لاہور, پنجاب، پاکستان | (عمر 63 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | شفقت رانا (بھائی) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 85) | 18 مارچ 1980 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 28) | 13 اکتوبر 1978 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 03 نومبر 1980 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 4 فروری 2006 |
عظمت رانا (پیدائش: 3 نومبر 1951ء لاہور، پنجاب) | (وفات: 30 مئی 2015ء) سابق پاکستانی کرکٹر ہیں جنھوں نے1980ء میں 2 ٹیسٹ اور 1 ایک روزہ میچز میں شرکت کی۔ وہ سیدھے ہاتھ کے بلے باز اور سیدھے ہاتھ سے ہی گیند کرنے والے آف بریک باولر تھے انھوں نے پاکستان کے ساتھ بہاولپور،مسلم کمرشل بینک،پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز اور پنجاب کی طرف سے کرکٹ کھیل چکے ہیں ان کے ایک بھائی شفقت رانا بھی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھے جبکہ ایک بھائی شکور رانا معروف ٹیسٹ ایمپائر تھے جن کا انگلش کپتان مائیک گیٹنگ کے ساتھ ایک قضیہ بہت مشہور ہوا تھا ان کے ایک بھائی سلطان رانا بھی فرسٹ کلاس کھیل چکے ہیں اور دو بھتیجوں مقصود رانا اور منصور رانا نے کرکٹ میں اپنے خاندان کی روایت کو اگے بڑھایا ہے۔
عظمت رانا 81-1980ء کی سیریز میں آسٹریلیا کے خلاف ہوم گراونڈ پر ٹیم کا حصہ بنایا گیا آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ لرتے ہوئے ایلن۔بارڈر کے 150 کپتان گریگ چیپل 56 اور جولین وائینر کے 53 کی بدولت 7 وکٹوں پر 407 رنز بنا کر اننگ ڈکلیئر کردی تھی۔ پاکستان کی طرف سے عمران خان نے 86 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو اپنا نشانہ بنایا۔ اقبال قاسم نے 90 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا تھا۔ جواب میں پاکستان کی ٹیم نے بھی 9 کھلاڑیوں کے آئوٹ ہونے پر 420 رنز بنائے۔ ماجد خان 110، مدثر نذر 59، عمران خان 56 اور وسیم راجا نے 55 رنز بنائے۔ رے برائٹ 172/5 اور ڈینس للی 114/3 کے ساتھ نمایاں بولر تھے۔ عظمت رانا نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں 49 رنز بنائے۔ اس دوران انھوں نے 54 گیندوں کو 102 منٹ میں کھیلا اور 8 چوکے بھی رسید کیے۔
عظمت رانا نے 1978ء میں بھارت کے خلاف سیالکوٹ کے میدان پر اپنا پہلا ایک روزہ میچ کھیلا جس میں انھوں 22 ناٹ آوٹ بنائے جبکہ اسی سیریز کے دوسرے میچ میں ساہیوال کے مقام ان کا سکور 20 رہا یہ عظمت رانا کا آخری ون ڈے میچ بھی تھا۔
عظمت رانا نے ایک ٹیسٹ میں ایک اننگ کھیل کر 49 رنز کا مجموعہ ترتیب دیا انھیں 49.00 کی اوسط حاصل ہوئی اس طرح عظمت رانا نے 2 ایک روزہ میچز کی 2 اننگز میں ایک مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 42 رنز سکور کیے 22 باقابل شکست رنز ان کا اس طرز کرکٹ میں سب سے زیادہ انفرادی سکور بھی تھا انھیں 42.00 کی اوسط حاصل ہوئی جبکہ 94 فرسٹ کلاس میچوں کی 144 اننگز میں 18 مرتبہ بغیر آئوٹ ہوئے عظمت رانا نے 6001 رنز 37.51 کی اوسط سے بنائے۔ 206 ناقابل شکست رنز ان کا کسی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور تھا۔ 16 سنچریاں اور 30 نصف سنچریاں اور 76 کیچز بھی اس طرز کرکٹ میں اس کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔
ان کا انتقال 30 مئی 2015ء کو لاہور, پنجاب، پاکستان میں 63 سال کی عمر میں ہوا۔
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |