غلام بودی

غلام بودی
ذاتی معلومات
مکمل نامغلام حسین بودی
پیدائش (1979-01-04) 4 جنوری 1979 (عمر 45 برس)
ہتھورن, گجرات (بھارت), بھارت
عرفبوڈس
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا اسپن گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 88)22 اگست 2007  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ایک روزہ26 اگست 2007  بمقابلہ  زمبابوے
واحد ٹی20(کیپ 32)16 دسمبر 2007  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1997گوٹینگ کرکٹ ٹیم
1999–2004کوازولو نٹال کرکٹ ٹیم
2004–2011مشرقی
2004–2010ٹائٹنز (کرکٹ ٹیم)
2011–2013گوٹینگ کرکٹ ٹیم
2012–2015امپیریل لائنز
2012دہلی کیپیٹلز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ ٹوئنٹی20 فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 2 1 108 144
رنز بنائے 83 8 5,001 4,105
بیٹنگ اوسط 41.50 8.00 32.47 32.57
100s/50s 0/1 0/0 9/22 6/27
ٹاپ اسکور 51 8 160* 153
گیندیں کرائیں 6 4,097 1,506
وکٹ 0 61 41
بالنگ اوسط 43.42 31.92
اننگز میں 5 وکٹ 2 1
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 6/63 5/46
کیچ/سٹمپ 1/– 0/– 51/– 35/–
ماخذ: CricketArchive، 8 اپریل 2016

غلام حسین بودی (پیدائش: 4 جنوری 1979ء) ہندوستانی نژاد جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے انڈر 19، ٹوئنٹی 20 اور ایک روزہ سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کی۔

کرکٹ کیریئر

[ترمیم]

اس نے بائیں ہاتھ کے بلے باز اور بائیں ہاتھ والے کلائی سپن بولر کا کردار ادا کیا۔ بودی نے جنوبی افریقہ کی ڈومیسٹک کرکٹ، ٹرانسوال، ایسٹرنز ، کوازولو ناٹل اور دی ٹائٹنز میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کی ہے۔ جون 2007ء میں اس نے ایشیا الیون کے خلاف ٹوئنٹی 20 میچ میں افریقی الیون کی طرف سے کھیلا اور اس کے بعد زمبابوے کے خلاف ایک کھیل میں اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا۔ وہ انتخابی پالیسی کے استفادہ کنندگان میں سے ایک تھا جس پر کیون پیٹرسن نے تنقید کی تھی اور اسے کوازولو-نٹال سے مجبور کیا تھا تاہم بوڈی کا انتخاب قابل فہم تھا کیونکہ 1999-2000ء کی سپرسپورٹ سیریز میں 4میچوں میں پیٹرسن نے بلے سے صرف 10.75 کا اوسط لیا اور 37.50 کے مہنگے سے 10 وکٹیں حاصل کیں جو کوازولو نتال ٹیم میں ان کی جگہ کو مستحکم کرنے کے لیے کافی نہیں تھے۔ . [1] 2000ء-2001ء کے سیزن میں بودی نے پیٹرسن کی جگہ لی اور کوازولو نتال کی بیٹنگ اوسط میں 33.20 کی اوسط سے 332 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئے اور اس سیزن میں اپنی ٹیم کے لیے 25.81 کی اوسط سے 27 وکٹیں لے کر وکٹ لینے والے سب سے آگے تھے۔ [2]

بدعنوانی

[ترمیم]

جنوری 2016ء میں ان پر کرکٹ ساؤتھ افریقہ نے 2015-16ء رام سلیم ٹی 20 چیلنج میں میچ فکسنگ کے لیے ان کے انسداد بدعنوانی کوڈ کے تحت چارج کیا تھا۔ 14 جنوری 2016ء کو سی ایس اے نے تصدیق کی کہ یہ بودی ہی تھا جو ممکنہ میچ فکسنگ سکینڈل کا مرکز تھا اور 25 جنوری 2016ء کو اعلان کیا گیا کہ ان پر 20 سال کے لیے کرکٹ سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ نومبر 2018ء میں بودی نے بدعنوانی کے کل 8 الزامات کا اعتراف کیا اور اسے 15 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ [3] اکتوبر 2019ء میں انھیں بدعنوانی کے الزام میں 5سال قید کی سزا سنائی گئی۔ [4]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "1999-2000 SuperSport Series Averages" 
  2. "2000-01 SuperSport Series Averages" 
  3. "Former South Africa batsman Gulam Bodi pleads guilty to corruption"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 نومبر 2018 
  4. "Gulam Bodi sentenced to five years in prison"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2019