فائل:Farooq hameed.jpeg | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | لاہور، پنجاب، برٹش انڈیا (اب پاکستان) | 3 مارچ 1945|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 48) | 4 دسمبر 1964 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 13 جون 2017 |
فاروق حمید انگریزی: Farooq Hamid(پیدائش: 3 مارچ 1945ءلاہور، پنجاب (اب پاکستان میں)، انڈیا) ایک پاکستانی کرکٹر ہے۔[1] انھوں نے پاکستان کی طرف سے 1 ٹیسٹ میچ کھیلا ان کے کزن خالد عزیز بھی پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتے تھے اور ٹیسٹ امپائر تھے۔ فاروق حمید کی بہن طاہرہ حامد نے 1978 میں پاکستان ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن کے قیام میں مدد کی۔ وہ افتتاحی سیکرٹری تھیں۔ فاروق حمید نے پاکستان کے ساتھ ساتھ لاہور اور پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز کے لیے بھی کرکٹ کھیلی۔ وہ سیدھے ہاتھ کے بلے باز اور سیدھے ہاتھ کے ہی تیز باولر تھے۔
دائیں ہاتھ کے اوپننگ باؤلر، فاروق حمید نے 1961-62ء میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور 1963ء میں پاکستان ایگلٹس کے ساتھ انگلینڈ کا دورہ کیا ان کی فرسٹ کلاس باؤلنگ کے بہترین اعداد و شمار 1964-65ء میں ویلنگٹن کے خلاف میچ میں سامنے آئے جب انھوں نے 16 کے عوض 7 وکٹ لے کر ویلنگٹن کو 53 رنز پر آؤٹ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔1967-68ء میں انھوں نے پی آئی اے کی طرف سے پشاور کے خلاف کھیلتے ہوئے 30 کے عوض 5 اور 20 کے عوض 5 وکٹ لیے۔ اس وقت کے اعتبار سے یہ ایک مناسب پرفارمنس تھی جسے خوب سراہا گیا[2]
انھوں نے 1964-65ء میں پاکستان ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا دورہ کیا اور میلبورن کرکٹ گراونڈ میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا واحد ٹیسٹ کھیلا۔ ان کی واحد ٹیسٹ وکٹ ایان چیپل کی تھی جو اتفاق سے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے۔ اگرچہ وہ اپنے اکلوتے ٹیسٹ میں توقعات پر پورا نہ اتر سکے تاہم انھوں نے 1969-70ء کے سیزن تک پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنا جاری رکھا۔
فاروق حمید نے 1 ٹیسٹ میچ کی 2 اننگز میں 3 رنز بنائے جس میں 3 ان کا سب سے زیادہ سکور تھا۔یہ رنز 1.50 کی اوسط سے بنائے گئے جبکہ 43 فرسٹ کلاس میچوں کی 54 اننگز میں 12 بار ناٹ آئوٹ رہ کر انھوں نے 546 رنز بنائے۔ 38 ان کا بہترین سکور تھا 13.00 کی اوسط سے بنائے ۔ انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 107 رنز کے عوض 1 وکٹ حاصل کی۔
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |