فرد سیاہ

فردِ سیاہ میں درج کرنا (انگریزی: Blacklisting) ایک ایسی فہرست یا ڈیٹا بیس ہوتی ہے جس میں افراد، تنظیموں، اشیا یا اداروں کو شامل کیا جاتا ہے تاکہ ان کے ساتھ تعلقات محدود یا ممنوع کیے جا سکیں۔ فردِ سیاہ میں شامل کیے جانے والے کو عموماً کسی خلاف ورزی، غیر اخلاقی عمل یا دیگر ناپسندیدہ وجوہات کی بنیاد پر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ یہ فہرستیں اکثر کاروباری اداروں، حکومتی محکموں اور سماجی تنظیموں میں استعمال کی جاتی ہیں تاکہ خطرناک یا غیر قابل اعتماد عناصر کو قابو میں رکھا جا سکے۔

تاریخی پس منظر

[ترمیم]

فردِ سیاہ کا تصور قدیم دور سے موجود ہے، تاہم جدید دور میں یہ زیادہ تر ڈیجیٹل اور کاروباری شعبوں میں استعمال ہوتا ہے۔ تاریخی طور پر، مختلف ثقافتوں اور اقوام نے اپنے دشمنوں یا ناپسندیدہ عناصر کو الگ تھلگ کرنے کے لیے فردِ سیاہ جیسے طریقے اپنائے۔

اقسام

[ترمیم]
کاروباری فردِ سیاہ

کاروباری دنیا میں فردِ سیاہ کا استعمال ان افراد یا کمپنیوں کے خلاف ہوتا ہے جو معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں یا دھوکا دہی میں ملوث ہوتے ہیں۔[1]

حکومتی فردِ سیاہ

حکومتیں فردِ سیاہ کو مخصوص افراد یا اداروں پر پابندی لگانے کے لیے استعمال کرتی ہیں، جیسے کہ مجرموں، دہشت گردوں، یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تنظیموں کو قابو میں رکھنے کے لیے۔

ڈیجیٹل فردِ سیاہ

آن لائن پلیٹ فارمز پر فردِ سیاہ کو غیر مطلوبہ صارفین، ویب سائٹس یا آئی پی ایڈریسز کو بلاک کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر اسپام اور ہیکنگ سے بچاؤ کے لیے۔[2]

فوائد اور نقصانات

[ترمیم]
  • فوائد
    • خطرناک یا غیر قابل اعتبار عناصر کی شناخت اور ان پر قابو۔
    • تنظیمی اصولوں کی حفاظت۔
    • غیر ضروری خطرات سے بچاؤ۔
  • نقصانات
    • غلط فہرست بندی کی صورت میں معصوم افراد کو نقصان۔
    • بعض اوقات تعصب اور غیر منصفانہ فیصلے۔

متبادل نظام

[ترمیم]

کچھ تنظیمیں فردِ سیاہ کی بجائے پکی فہرست میں درج کرنا (انگریزی: Whitelisting) کا استعمال کرتی ہیں، جس میں صرف قابل اعتماد عناصر کو اجازت دی جاتی ہے، جبکہ باقی سب کو محدود کیا جاتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]