فری چارج کا لوگو | |
سائٹ کی قسم | نجی |
---|---|
قیام | اگست 2010 |
صدر دفتر | |
علاقہ خدمت | بھارت |
مالک | ایکسیس بینک |
مؤسس | کنال شاہ سندیپ ٹنڈن |
سی ای او | سنگرام سنگھ |
کلیدی شخصیات | جیسن کوٹھاری |
صنعت | انٹرنیٹ |
خدمات | ری چارج اور بلوں کی ادائیگی |
ویب سائٹ | www |
اندراج | درکار |
موجودہ حیثیت | آن لائن |
فری چارج (انگریزی: FreeCharge) ایک ای کامرس اور مالیاتی ٹکنالوجی کمپنی ہے جس کا صدر دفتر گرو گرام میں ہے۔ یہ آن لائن سہولت فراہم کرتی ہے جس سے کسی بھی پری پیڈ موبائل فون، پوسٹ پیڈ موبائل فون، ڈی ٹی ایچ اور ڈاٹا کارڈ کو ری چارج کیا جا سکتا ہے۔ 8 اپریل، 2015ء کو اسنیپ ڈیل نے حاصل کیا تھا جسے بھارت میں دوسرا سب سے بہترین کاروباری ملکیت کا حصول قرار دیا گیا، جبکہ اول مقام آئی بیبو کا اس کے حریف میک مائی ٹرپ کی جانب سے حصول ہے، یہ بھارت کا سرمایہ کاری کے ذریعے سب بڑا اخراج بھی ہے۔ اس طے شدہ معاہدے میں تقریبًا 400 ملین امریکی ڈالر نقد اور حصص شامل تھے۔[1][2] 27 جولائی 2017ء کو ایکسیس بینک نے فری چارج کو $60 ملین کے عوض حاصل کیا۔[3].
فری چارج کا آغاز اگست 2010ء میں کنال شاہ اور سندیپ ٹنڈن نے کیا تھا۔[4] 2010ء میں ٹنڈن گروپ اور سیکوئیہ کیپیٹل سے غیر معلنہ رقم کی تخم ریزی مالیہ فراہمی کے بعد[5] کمپنی پہلے دور کی 200 ملین روپے سیکوئیہ کیپیٹل سے پا چکی تھی۔[6] نومبر 2012ء میں کمپنی نے دعوٰی کیا کہ وہ روز آنہ 6 ملین روپے کا ری چارج کر رہی ہے۔ جس سے کہ سالانہ 2.19 بلین بھارتی روپے کا ری چارج انجام پاتا پے۔[7]
2011ء میں فری چارج کو پلگڈ ڈاٹ اِن نے بھارت کی سب تیز ابھرتی ہوئی شروعاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سے ایک قرار دیا تھا۔[8]
یکم ستمبر 2014ء کو فری چارج کو سیکوئیہ کیپیٹل، سوفینا اور رُو-نیٹ کی جانب سے $33 ملین کی سلسلہ ب کی مالیہ فراہمی وصول ہوئی جو کسی بھی شروعاتی بھارتی ٹیکنالوجی کمپنی کی جانب سے جمع سب سے بڑا مالیہ تھا۔[9] 6 فروری 2015ء کو فری چارج ہانگ کانگ میں مبنی ٹائ بُورنے کیپیٹل مینیجمنٹ اور دیگر ذرائع اور موجودہ سرمایہ کاروں سے مزید $80 ملین شامل کیے۔[10] فری چارج ایک اشتہاری پلیٹ فارم بنا رہی ہے جس سے کہ آن لائن اور ماورائے انٹرنیٹ خریداری کے دوران برتاؤ اور برانڈوں پر صارفین کی ترجیح پر گرفت لگائی جا سکے، جس کے لیے پیش کشیں اور ڈسکاؤنٹ کوپن ان صارفین کو پیش کیے جاتے ہیں جو اس پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں۔[11]
8 اپریل 2015ء کو بھارتی ای کامرس کمپنی اسنیپ ڈیل نے فری چارج کو 2800 کروڑ روپے ($400 ملین امریکی ڈالر) کے عوض حاصل کیا جو نقد اور حصص میں ادا کیے گئے۔[12] مارچ 2017ء میں اسنیپ ڈیل نے اعلان کیاکہ جیسن کوٹھاری فری چارج کے نئے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر ہوں گے۔ اسنیپ ڈیل نے فیصلہ کیا کہ $20 ملین اس میں وہ شامل کرے گی۔
18 مئی 2017ء کو جیسپر انفوٹیک جو فری چارج پر مالکانہ حق رکھتی ہے اور اسے چلاتی بھی ہے، یہ فیصلے پر پہنچی کہ کمپنی میں مزید 22 کروڑ کا سرمایہ لگایا جائے گا،[13] جو اس قسم کی تیسری سب سے بڑی سرمایہ کاری تھی۔
27 جولائی 2017ء کو یہ سرکاری طور اطلاع دی گئی کہ ایکسیس بینک فری چارج کو $60 ملین میں حاصل کر چکا ہے۔[14]
فری چارج بھارت میں کسی بھی پری پیڈ موبائل کے لیے ری چارج کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ صارفین کی جانب سے ادا رقم خریداری کوپن کی شکل میں واپس کی جاتی ہے جو بھارت کے کسی بڑے خوردہ فروش کا ہوتا ہے، اس طرح سے ری چارچ یا تو عملًا مفت یا بہت ہی شرح پر ممکن ہو سکتا ہے۔ اولین خوردہ فروش جن کے کوپن دست یاب تھے وہ میک ڈونالڈز اور بارسٹا کے تھے۔[15] اس کے بعد بڑے خوردہ فروش جیسے کہ کیفے کافی ڈے، ڈومینوز پیزا، کروما[6]، پیوما، شاپرز اسٹاپ اور جیٹ ایئر ویز بھی شامل کیے گئے۔[16] جنوری 2012ء تک اس ویب سائب پر اندراج کردہ صارفین کی تعداد 1.5 ملین ہو گئی جو اسی سال نومبر تک 2.8 ملین ہو گئی۔[7]