قادری ابوبکر | |
---|---|
(عربی میں: قدري أبو بكر) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: قدري عُمر مُحمَّد أبو بكر) |
پیدائش | 10 جنوری 1953ء |
وفات | 1 جولائی 2023ء (70 سال)[1] |
وجہ وفات | ٹریفک حادثہ [1] |
طرز وفات | حادثاتی موت |
شہریت | ریاستِ فلسطین |
جماعت | فتح |
عارضہ | کووڈ-19 (13 فروری 2021–28 فروری 2021) |
تعداد اولاد | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ بیروت عرب (–1991)[2] |
تخصص تعلیم | سیاسیات |
تعلیمی اسناد | بیچلر |
پیشہ | سیاست دان [2] |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، عبرانی |
عسکری خدمات | |
عہدہ | میجر جنرل |
درستی - ترمیم |
قادری ابوبکر ( عربی: قدري أبو بكر ; 10 جنوری 1953 - 1 جولائی 2023) ایک فلسطینی سیاست دان تھے جنھوں نے فلسطینی اتھارٹی کے زیر حراست افراد اور سابق اسیران کے امور کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھیں 2014ء میں عیسیٰ قراق کے بعد اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ [3][4][5]
وہ 10 جنوری 1953ء کو بدیا میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے بیروت عرب یونیورسٹی سے سیاسیات میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی، جو انھوں نے 1991ء میں حاصل کی۔[6][7]
وہ الفتح سیاسی جماعت کے رکن تھے اور اپنے پورے کیرئیر میں مختلف عہدوں پر فائز رہے، جن میں 1996ء سے 2008ء تک فلسطینی پریوینٹیو سیکیورٹی فورس کے ساتھ بھی شامل ہے۔ 2018ء میں، وہ عیسیٰ قراقی کی جگہ پر نظربندوں اور سابق نظربندوں کے امور کے وزیر بنے اور فلسطین نیشنل کونسل کے رکن بھی بن گئے۔ [8][9] وہ میجر جنرل کے فوجی عہدے پر بھی فائز تھے۔ [10][11]
ان میں کووڈ-19 کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ 13 فروری 2021ء سے 28 فروری 2021ء تک متاثر تھے۔ [12] قادری ابوبکر، شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک کار حادثے میں ایک سابق فلسطینی قیدی اور اس کی اہلیہ سمیت جاں بحق ہو گئے ہیں۔[13]