کاسپریک 2020ء میں آئی سی سی خواتین ٹی 20 عالمی کپ کے دوران نیوزی لینڈ کے لیے بولنگ کر رہی ہیں۔ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | لی میگھن کاسپریک | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | ایڈنبرا، سکاٹ لینڈ | 15 فروری 1992|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کی بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کی آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ | 28 جون 2015 نیوزی لینڈ بمقابلہ انڈیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 23 ستمبر 2021 نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 | 11 جولائی 2015 نیوزی لینڈ بمقابلہ انڈیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 9 ستمبر 2021 نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011/12 | ویسٹرن آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012–2013 | ایسیکس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012/13 | ویلنگٹن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2013/14–2018/19 | اوٹاگو | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018–2019 | یارکشائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2019 | یارکشائر ڈائمنڈز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2019/20– تاحال | ویلنگٹن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2020 | ولاسٹی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2022– تاحال | ناردرن ڈائمنڈز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 23 ستمبر 2021ء |
لی میگھن کاسپریک (پیدائش:15 فروری 1992ء) ایک سکاٹش خاتون کرکٹ کھلاڑی ہے جو نیوزی لینڈ کی قومی ٹیم کے لیے بین الاقوامی سطح پر کھیلتی ہے۔ وہ پہلے سکاٹش قومی ٹیم کے لیے کھیلتی تھیں لیکن اعلیٰ سطح پر کھیلنے کے لیے نیوزی لینڈ چلی گئیں۔ [1]
کاسپریک ایڈنبرا میں پیدا ہوئی، اس نے 15 سال کی عمر میں اپنا سینئر نیشنل ڈیبیو کیا، 2007ء کاؤنٹی چیلنج کپ میں انگلش کاؤنٹی سائیڈز کے خلاف سکاٹ لینڈ کے لیے کھیلا۔ [2] اس کا بین الاقوامی آغاز سال کے آخر میں ہوا جب وہ یورپی چیمپیئن شپ میں آئرلینڈ اور ہالینڈ کے خلاف نمودار ہوئی۔ [3] 2008ء کے اوائل میں، کاسپریک کو جنوبی افریقہ میں 2008ء کے ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے سکاٹ لینڈ کی ٹیم میں منتخب کیا گیا تھا۔ وہ ممکنہ پانچ میچوں میں سے چار میں کھیلتی رہی، لیکن اسے بہت کم کامیابی ملی، صرف چار رنز بنائے اور اپنے دس اوورز میں ایک وکٹ لینے میں ناکام رہی جبکہ 57 رنز دیے۔ [4] اگلے چند سالوں میں کاسپریک نے مضبوطی سے خود کو سکاٹ لینڈ کے معروف آل راؤنڈرز میں سے ایک کے طور پر قائم کیا۔ کاؤنٹی چیمپیئن شپ کے 2009ء کے ایڈیشن میں ہیمپشائر کے خلاف اس کی پہلی قابل ذکر کارکردگی سامنے آئی، جب اس نے چھ اوورز میں 3/2 لے کر ٹیم کو [5] رنز پر آؤٹ کرنے میں مدد کی۔ سال کے آخر میں، 2009ء کی یورپی چیمپیئن شپ میں نیدرلینڈ کے خلاف اس نے سکاٹ لینڈ کے لیے پہلی نصف سنچری سکور کی جس میں 106 گیندوں پر 58 رنز بنائے (جس میں کیری اینڈرسن کے ساتھ 135 رنز کی شراکت بھی شامل تھی)۔ [6] 2010ء کاؤنٹی چیمپیئن شپ سیزن کے دوران کاسپریک نے اپنے دس میچوں میں 218 رنز بنائے، سکاٹ لینڈ کے لیے صرف کیتھرین وائٹ سے پیچھے ہیں۔ [7] ان کی بہترین کارکردگی ہیمپشائر کے خلاف 68 رنز کی اننگز تھی جو ان کی واحد نصف سنچری تھی۔ [8]
2011–12ء کے سیزن کے لیے، کاسپریک نے ویسٹرن فیوری کے لیے دستخط کیے جو آسٹریلیا کی خواتین قومی کرکٹ لیگ کی ایک ٹیم ہے جو مڈلینڈ-گلڈ فورڈ کے لیے کلب کرکٹ بھی کھیل رہی ہے۔ [9] 2012ء کاؤنٹی چیمپیئن شپ سیزن کے لیے اس نے سکاٹ لینڈ سے ایسیکس کا رخ کیا حالانکہ اس سال کے آخر میں اس نے ایک آخری بین الاقوامی ٹورنامنٹ، یورپی ٹوئنٹی 20 کوالیفائر آئرلینڈ میں کھیلا۔ [2] ایسیکس کا سال کا بہترین کھلاڑی قرار پانے کے بعد سال کے آخر میں کاسپریک نے ویلنگٹن بلیز کے لیے معاہدہ کیا، جو نیوزی لینڈ اسٹیٹ لیگ میں کھیلتا ہے۔ [10]
کاسپریک کو نیوزی لینڈ میں اپنے پہلے سیزن میں بہت کم کامیابی ملی، اس کے آٹھ میچوں میں صرف 86 رنز اور ایک وکٹ حاصل ہوئی۔ 2013-14ء کے سیزن کے لیے، اس نے اوٹاگو اسپرکس ( ڈونیڈن میں مقیم) کا رخ کیا اور دو نصف سنچریاں سکور کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ کاسپریک نے اپنی باؤلنگ سے مزید متاثر کیا، 18 وکٹیں لے کر مقابلے کی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی کھلاڑی بن گئیں [11] جس میں کینٹربری کے خلاف ایک میچ میں 6/8 کے اعداد و شمار شامل تھے۔ [12] اگلے سیزن میں، اس نے 15 وکٹیں لے کر اوٹاگو کی سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں اور مقابلے میں برابر چوتھے نمبر پر رہیں لیکن اس نے اپنی بیٹنگ کو بھی بلند کر دیا، اس نے 313 رنز بنا کر اوٹاگو کے لیے صرف سوزی بیٹس کو پیچھے چھوڑ دیا (اور مقابلے میں دسویں نمبر پر رہی۔ [13] نیوزی لینڈ کے مقامی مقابلے میں تین سیزن کے بعد، کاسپریک نے قومی ٹیم کی نمائندگی کے لیے آئی سی سی کی اہلیت کو پورا کیا حالانکہ جب وہ پہلی بار وہاں منتقل ہوئیں تو یہ ان کا کوئی خاص مقصد نہیں تھا۔ [1] مئی 2015ء میں انھیں غیر متوقع طور پر 2015ء کے دورہ بھارت کے لیے سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ [14] کاسپریک اس دورے پر ہر کھیل میں کھیلتا رہا جس میں پانچ ایک روزہ بین الاقوامی اور تین ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچ شامل تھے۔ [15] [16] پہلے ایک روزہ میں ڈیبیو پراس نے 10 اوورز میں 3/39 لیے۔ [17] بعد ازاں 2015ء میں دورہ کرنے والے سری لنکا کے خلاف کاسپریک نے 4/27 لیے جو اس کی پہلی بار ایک روزہ میں چار وکٹیں حاصل کیں۔ [18] فروری 2016ء میں آسٹریلیا کے خلاف ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میں کاسپریک نے تین اوورز میں 4/7 لیے۔ ایمی سیٹرتھویٹ واحد نیوزی لینڈر ہیں جنھوں نے بہتر اعداد و شمار حاصل کیے ہیں۔ [19] اگست 2018ء میں اسے نیوزی لینڈ کرکٹ کی طرف سے سینٹرل کنٹریکٹ سے نوازا گیا، پچھلے مہینوں میں آئرلینڈ اور انگلینڈ کے دوروں کے بعد۔ [20] [21] اکتوبر 2018ء میں انھیں ویسٹ انڈیز میں 2018ء کے آئی سی سی ویمنز ورلڈ ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ کے لیے نیوزی لینڈ کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [22] [23] وہ چار میچوں میں آٹھ آؤٹ کے ساتھ ٹورنامنٹ میں نیوزی لینڈ کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی بولر تھیں۔ [24] جنوری 2020ء میں انھیں آسٹریلیا میں ہونے والے 2020ء آئی سی سی خواتین کے ٹی 20 عالمی کپ کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [25] 2020-21ء میں آسٹریلیا کے دورہ نیوزی لینڈ کے دوسرے خواتین ایک روزہ کے دوران کاسپریک نے آسٹریلیا کی اننگز میں گرنے والی سات وکٹوں میں سے ایک وکٹ حاصل کی، [26] 10 اوورز میں 6/46 کے اعداد و شمار کے ساتھ مکمل کیا، [26] خواتین کی ایک روزہ تاریخ کی 17ویں بہترین اننگز تھی۔ [27] وہ تین میں سے صرف دو میچ کھیلنے کے باوجود 9 وکٹوں کے ساتھ سیریز کے ون ڈے لیگ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی کھلاڑی کے طور پر ختم ہوئیں۔ [28]