محمد منور مرزا | |
---|---|
فائل:Portraits (9).jpg پروفیسر محمد منور مرزا لیکچر دیتے ہوئے | |
پیدائش | 23 مارچ 1927 ء بھیرہ،سرگودھا، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) |
وفات | 7 فروری 2000 ء لاہور، پاکستان |
قلمی نام | محمد منور مرزا |
پیشہ | ماہرِ اقبالیات، محقق، شاعر، مورخ، ماہرِ تعلیم |
زبان | اردو، انگریزی |
قومیت | پاکستانی |
نسل | پنجابی |
تعلیم | ایم اے (اردو)،ایم اے (عربی)،ایم اے (فلسفہ) |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
اصناف | اقبالیات، شاعری، تاریخ، تحقیق |
نمایاں کام | میزان اقبال ایقان اقبال برہان اقبال اولاد آدم |
اہم اعزازات | ستارہ امتیاز |
پروفیسر محمد منور مرزا (انگریزی: Muhammad Munawwar Mirza)، (پیدائش: 23 مارچ، 1927ء- وفات: 7 فروری، 2000ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے پروفیسر، ماہرِ اقبالیات، محقق، مورخ اور شاعر تھے۔
محمد منور مرزا 23 مارچ، 1927ء کو بھیرہ، سرگودھا، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے[1][2]۔ انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے اردو، عربی اور فلسفے میں ماسٹرز کیا۔ 1980ء میں گورنمنٹ کالج لاہور کے صدر شعبۂ اردو کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ 1985ء تک وہ پنجاب یونیورسٹی کے شعبۂ اقبالیات کے صدر رہے۔ بعد ازاں انھوں نے اقبال اکیڈمی پاکستان کے ڈائریکٹر کے فرائض بھی انجام دیے۔[2]
محمد منور مرزا نے اقبالیات کے موضوع پر متعدد کتابین یادگار چھوڑیں جن میں میزان اقبال، ایقان اقبال، ب رہان اقبال، علامہ اقبال کی فارسی غزل، قرطاس اقبال،Dimensions of Iqbal، Iqbal and Quranic Wisdom، Iqbal-Poet Philosopher of Islam، Iqbal's Contribution to Literature and Politics، کے نام سرِ فہرست ہیں۔ ان کی دیگر تصانیف میں اولاد آدم، دیوار برہمن، تحریک پاکستان:تاریخ خدوخال، مشاہدہ حق کی گفتگو، پاکستان حصار اسلام اور شاعری کے دو مجموعے غبار تمنا اور نقطہ اشک کے نام سرفہرست ہیں۔[2]
حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے صلے میں ستارہ امتیاز کا اعزاز عطا کیا۔[2]
محمد منور مرزا 7 فروری، 2000ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔[1][2]
ماقبل | ناظم اقبال اکادمی 1991–1993 |
مابعد |