مس پوجا

مس پوجا
 

معلومات شخصیت
پیدائش 4 دسمبر 1980ء (44 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راجپورا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ ،  سیاست دان ،  وزیر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ[2]  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مس پوجا کا اصل نام گرندر کور کینت ہے مگر وہ اپنے اسٹیج کے نام مس پوجا کے نام سے جانی جاتی ہیں۔وہ ایک ہندوستانی گلوکارہ اور اداکارہ ہیں جو بنیادی طور پر بھنگڑا ، پاپ اور لوک انواع میں پنجابی گانے گاتی ہیں

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

مس پوجا کی پیدائش پنجاب میں ہوئی۔ان کے والد کا نام اندرپال کینتھ اور والدہ کا سروج دیوی ہے۔[3] اس نے پنجابی یونیورسٹی سے ووکل اور آلات کی مہارت میں بی اے کیا۔ انھوں نے پی جی جی سی جی چنڈی گڑھ سے موسیقی میں بی ایڈ کیا[4] پوجا نے راج پورہ کے پٹیل پبلک اسکول میں میوزک ٹیچر کی حیثیت سے بھی کام کیا۔سیاست سے دلچسپی ہونے کی وجہ سے انھوں نے بی جے پی میں بھی شمولیت اختیار کی اور انھیں ہوشیار پور لوک سبھا محفوظ حلقہ انتخاب کے لیے پیش کیا گیا تھا[3]

موسیقی کیرئر

[ترمیم]

2006ء میں مس پوجا نے اپنے پہلے جوڑے کے گانے "جان تون پیاری" سے ڈیبیو کیا تھا۔2009ء میں ، اس کی پہلی سولو البم "رومانٹک جٹ" تھی اور اس البم کے ان کے گانے "دو نین" کی میوزک ویڈیو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں فلمائی گئی تھی۔ 2010ء میں ، ان کی پہلی دو فلمیں "پنجابان" اور "چننا سچی موچی" تھیں۔ 2012ء میں ان کے تیسرے سولو البم "جاٹٹیڈ" کے گانے "سونا شونا" کی میوزک ویڈیو کی شوٹنگ ہانگ کانگ میں ہوئی تھی اور انھوں نے بالی ووڈ انڈسٹری میں فلم "کاک ٹیل" کے گانے "سیکنڈ ہینڈ جوانی" سے قدم رکھا تھا۔اس گانے نے لوگوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ اس کے بعد اس کا کیریئر کوئی خاص ترقی نہ کر سکا۔ 2013ء میں ، ان کی تیسری فلم "پوجا کیون آ" تھی اور چوتھی فلم "عشق گیاری" تھی اور یہ ان کے مرتے ہوئے کیریئر کو زندہ کرنے کی آخری ناکام کوشش تھی۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm3809397/ — اخذ شدہ بتاریخ: 17 جولا‎ئی 2016
  2. میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/e513b3f9-87a0-4b7a-9321-8d7fbc81e187 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 ستمبر 2021
  3. ^ ا ب "آرکائیو کاپی"۔ 11 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2021 
  4. Jaspreet Nijher (2020-07-14)۔ "Miss Pooja says Punjabi industry needs more girls"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2020