مشتاق حسین خان | |
---|---|
ذاتی معلومات | |
معروفیت | شیر موسیقی |
پیدائش | 1878سہاسوں، بھارت |
تعلق | سہاسوں، بدایوں ضلع، اتر پردیش، بھارت |
وفات | اگست 13، 1964دہلی، بھارت | (عمر 85–86 سال)
اصناف | ہندوستانی کلاسیکی موسیقی |
پیشے | گلوکاری |
سالہائے فعالیت | 1896—1964 |
ریکارڈ لیبل | سارےگاما |
مشتاق حسین خان (انگریزی: Mushtaq Hussain Khan) (ولادت: 1878ء - وفات: 13 اگست 1964ء) ایک ہندوستانی کلاسیکی گلوکار تھے۔ 1957ء میں حکومت ہند نے ان کو بھارت کے تیسرے بڑے شہری اعزاز، پدم بھوشن سے نوازا۔ مشتاق حسین پدم بھوشن حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی کلاسیکی گلوکار تھے۔
مشتاق حسین خان نے اپنے پیشہ وارانہ زندگی کے دوران متعدد شاگردوں کو موسیقی کی تربیت دی جن میں بھارت رتن بھیم سین جوشی، پدم بھوشن شانو کھرانا، ان کے داماد پدم شری استاد غلام صادق خان، پدم شری نینا دیوی، سولوچنا برہاسپتی، پدم شری سمتی متواتر، استاد افضل حسین خان نظامی اور خود ان کے بیٹے شامل ہیں۔
1952ء میں جب حکومت ہند نے فنون لطیفہ کے شاندار مظاہرین کو اعزاز دینے کا فیصلہ کیا تو مشتاق حسین صدر جمہوریہ ایوارڈ حاصل کرنے والے پہلے گلوکار تھے۔ وہ سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ کے پہلے وصول کنندہ بھی تھے۔[1] 1956ء میں، وہ ریٹائر ہوئے اور اگلے سال نئی دہلی کے شری رام بھارتیہ کلا کندرا میں شامل ہوئے اور 1957ء میں پدم بھوشن حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی کلاسیکی گلوکار بنے۔
مشتاق حسین خان کا انتقال 13 اگست 1964ء کو ہوا۔ مشتاق حسین نے اپنی آخری پیش کش نینا دیوی کے رہائش گاہ پر کی تھی، جہاں انھیں دل کا دورہ پڑا۔ مشتاق حسین کو پرانی دہلی کے ارون اسپتال لایا گیا، جہاں انھیں پہنچتے ہی مردہ قرار دیا گیا۔[2]