بنو عدنان میں مضر وہ برگزیدہ شخصیت ہیں جو رسول اللہ کے اٹھارہویں پشت پر جد امجد ہیں۔آپ تک آئیں تو خاتم النبیین محمد المرسلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا خاندانی سلسلہ مضر تک جاتا ہے جو برگزیدہ ہستی الیاس کے پدر بزرگوار ہیں۔ محمد ﷺ بن عبد اللہ اپنے شجرہ نسب کا جب بھی تذکرہ کرتے تو اس کو حضرت عدنان تک بیان کرتے۔یہ شجرہ ایک طرف خانوادہ اسماعیل کی حرمت کا پاسبان ہے اور دوسری طرف نبی آخر الزماں کا نور بے مثل اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔
مضر بن نزار | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عمرو |
شریک حیات | رباب بنت حیدہ |
والد | نزار بن معد بن عدنان |
والدہ | سودہ بنت عک |
درستی - ترمیم |
مضر بن نزارکا نام عمرو اور کنیت ابو الیاس تھی۔ مضر آپ کا لقب تھا جو نام پر غالب آ گیا۔ آپ کو خوبصورتی ، رعنائی اور سرخ رنگت کی وجہ سے مضر بولا جاتا تھا جو اصل نام پر بھی غالب آ گیا۔[1] مضر رسول اللہ کے اٹھارہویں پشت پر جد امجد ہیں۔ آپ تک رسول اللہ کا شجرہ نسب کچھ یوں ہے۔ محمد ﷺ بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ھاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فھر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر[2]
مضر عربوں میں پہلے وہ شخص تھے جنھوں نے حدی خوانی کو رواج دیا۔ آپ سے پہلے حدی (جو گیت اونٹوں کو چلانے کے لیے گائے جاتے) خوانی کا رواج نہیں تھا۔ ایک مرتبہ آپ اونٹ سے گر پڑے اور ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ آپ درد سے بیتاب ہو کر چلائے۔ اے میرا ہاتھ! اے میرا ہاتھ! آپ کی آواز کی کشش سے سارے اونٹ جو چراگاہ میں چر رہے تھے آپ کے پاس جمع ہو گئے۔ جب آپ صحت مند ہو گئے تو حدی خوانی کا آغاز کیا۔
مضر بن نزار کی حکمت میں بہت مشہور ہیں۔ آپ کے چند اقوال درج ذیل ہیں۔
احادیث نبوی میں مضر کا کچھ یوں ذکر آیا ہیں۔
بنو عدنان میں مضر سب سے زیادہ صاحب ثروت تھے۔ آپ کی شادی رباب بنت حیدہ بن معد سے ہوئی تھیں۔ آپ کی اولاد میں دو بیٹے تھے۔