حضرت مولانا صوفی مفتی اذانگاچھی | |
---|---|
حضر قبلہ( ر)
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1828ء یا 1829ء اذانگاچھي گاؤں، ہاوڑا ضلع، مغربی بنگال، بھارت |
وفات | 19 دسمبر 1932ء، 104 سال کولکاتا |
شہریت | برطانوی ہند |
مذہب | اسلام |
والدین | صوفی مفتی حضرت راکب الدین احمد فاروقی (والد) |
رشتے دار | خلیفہ دوم حضرت عمر بن خطاب کہ 37 پیڑیوں تک خاندانی۔ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ عالیہ |
وجہ شہرت | حقانی انجمن صوفی حکم کے بانی |
دستخط | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | انجمن، صوفی اذانگاچھی صاحب |
درستی - ترمیم |
مفتی اذانگاچھی : (پیدائش: 1828ء - وفات: 1932ء ) : قدیم ریاست بنگال، ضلع ہاؤڑہ کے اجان گچی گاؤں میں پیدا ہوئے۔[1][2] ان کا گھرانہ فاروقی زمینداری رئیس گھرانہ تھا۔ ان کی تعلیم گھریلو تعلیم تھی اور کئی اساتذہ کے پاس بھی تعلیم حاصل کی۔ ان کو عربی، فارسی (قدیم ایرانی) اور بنگالی زبانوں پر کافی اچھا عبور حاصل تھا۔
خاندانی سلسلہ کو دیکھا جائے تو موصوف کا شجرہ خلیفہ دوم حضرت عمر بن خطاب تک جاتا ہے، جو 36 پشتوں تک کا خاندانی سلسلہ ہے۔
انھوں نے 1876ء میں حقانی انجمن قائم کی۔
کولکتہ میں عالیہ مدرسہ (کلکتہ). (اب عالیہ یونیورسٹی کہا جاتا ہے) قائم کیا گیا ہے جہاں کئی طلبہ زیر دینی تعلیم ہیں۔