فائل:Military Inc..jpg پہلی اشاعت | |
مصنف | عائشہ صدیقہ |
---|---|
ملک | پاکستان |
صنف | ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس |
ناشر | پلوٹو پریس |
تاریخ اشاعت | مئی 2007 |
صفحات | 292 |
آئی ایس بی این | 978-0-19-547495-4 |
ملٹری انکارپوریشن: پاکستان کی ملٹری اکانومی کی حقیقت ( انگریزی: Military Inc.: Inside Pakistan's Military Economy ) پاک فوج کی معاشی سرگرمیوں اور اس کے نتائج کے بارے میں ایک کتاب ہے جسے عائشہ صدیقہ نے تحریر کیا ہے۔ [1]
دس ابواب میں منقسم اس کتاب میں پاکستان کی فوج کی معاشی سلطنت اور ملک پر اس کے سیاسی، معاشی اور سماجی اثرات پر بحث کی گئی ہے۔ مصنفہ ایک اہم لفط "ملبس Milbus" (ملٹری بزنس کا اختصار)کی اصطلاح استعمال کرتی ہیں جس کو اس طرح واضح کیا کہ ،
" فوجی سرمایہ جو فوجی برادری، خاص طور پر افسر کیڈر کے ذاتی فائدے کے لیے استعمال ہوتا ہے، لیکن نہ تو ریکارڈ کیا جاتا ہے اور نہ دفاعی بجٹ کا حصہ۔ "
وہ اس ملبس کی قیمت کم از کم $20 بلین بتاتی ہیں۔ [2]
مندرجہ ذیل باب وار مواد کی مختصر تفصیل ہے: [3]
اس کتاب نے ہلچل مچا دی کیونکہ اس میں ایک ایسے موضوع پر بحث کی گئی تھی جسے ممنوع سمجھے جانے والے ملک میں آزادی کے بعد سے نصف زمانے تک فوج نے حکومت کی۔ کتاب کی رونمائی کے موقع پر مصنف نے کہا، ’’پچھلے تین سالوں میں میرے بہت سے دوستوں نے مجھے یہ کتاب شائع نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ میں خودکشی کا رجحان رکھتی ہوں۔" [4] ایک سیاسی تجزیہ کار طلعت حسین نے کہا کہ "محترمہ صدیقہ ایک دلیر محقق ہیں۔ اس علاقے کو ہمارے معاشرے میں ہمیشہ ایک مقدس گائے سمجھا جاتا رہا ہے۔" [5] انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے مصنفہ کی جانب سے اپنی کتاب میں پیش کیے گئے اعداد و شمار اور حقائق کا مقابلہ کرتے ہوئے 'انفارمیشن بریف' کے نام سے ایک کتابچہ جاری کیا۔ [6]