یونین کونسل | |
سرکاری نام | |
ملک | پاکستان |
صوبہ | پنجاب، پاکستان |
ضلع | ضلع راولپنڈی |
تحصیل | گوجرخان |
رمزِ ڈاک | 47670 |
آبادی (2015 (estimated)) | |
• کل | 18,574 |
مندرہ شہر (انگریزی: Mandra) ، (ہندی: मंदरा ) (بنگالی: মান্দ্রা ) ، تحصیل گوجر خان، ضلع راولپنڈی، پنجاب، پاکستان میں واقع ہے۔ مندرہ شہر جی ٹی روڈ پر واقع ہے۔ یہاں سے ریلوے لائن اور سڑک چکوال کو جاتی ہے۔ مندرہ قدیم زمانے کا شہر ہے اور جنکشن کی حثیت رکھتا ہے۔ مندرہ کی آبادی کا زیادہ تر انحصار زراعت سے وابستہ ہے۔[1]
مندرہ شہر میں شیر شاہ سوری کی باؤلی آج بھی قائم ہے جہاں بوہڑ کا درخت اور پانی کا کنواں موجود ہے۔ مندرہ گوجرخان سے 15 کلومیٹر اور راولپنڈی سے 40 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
مندرہ بازار کی ایک جانب جی ٹی روڈ ہے جہاں سے پاکستان بھر کے لیے ہر جگہ جانے کے لیے گاڑی میسر ہوتی ہے۔ مندرہ سے چکوال سرگودھا تلہ گنگ وغیرہ اور مین جی ٹی روڈ سے جہلم کھاریاں گجرات لاہور جانے کے ذرائع آمد ورفت ہیں۔
مندرہ سے ملحقہ 6 یونین کونسل ہیں جس میں مندرہ، کلیام اعوان، کوری دولال، نور دولال، ساہنگ اور گھنگریلہ ہیں جن کی آبادی کا دارو مدار مرکز مندرہ ہے۔ موہڑہ مندو، کوری دولال، بھاٹہ ،گنجہ مَیرا، کُنڈ، دریالہ کلیال،کوری دولال، نُوردولال، ٹپیالی، ساہنگ، پوٹھی، ہرنال، ککھری، جوڑیاں، کلیام اعوان، تبکیاں، ارجن، بُوچہ، ہرنال اور چہاری اس کے قریبی اور مشہور گاؤں ہیں۔ [2]
پاکستان کے مروجہ نظام شاہرات کے تحت قائم بین الاضلاعی شاہرات کے ذریعے یہ شہر اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرخان، چکوال، کلرسیداں، کہوٹہ اور روات کے ساتھ متصل ہے۔ جی ٹی روڈ مندرہ کو پاکستان مختلف حصوں سے ملاتی ہے۔ جی ٹی روڈ مندرہ کے درمیان میں ہے۔ جہاں پر ہر وقت پبلک ٹرانسپورٹ میسر ہو تی ہے۔ مندرہ چکوال روڈ چکوال کو براستہ مندرہ سے جاتی ہے۔ گوجر خان شہر مندرہ سے تقریبا 13 کلومیٹر دور ہے، راولپنڈی ، اسلام آباد تقریبا 45 کلومیٹر، چکوال سے 63 کلومیٹر، روات 14 کلومیٹر دور ہے۔ مندرہ میں گھومنے پھرنے کے بہت سے طریقے ہیں، جن میں پبلک ٹرانسپورٹ، بسیں، مختلف قسم کی نجی کرایے کی گاڑیاں بشمول وین، کاریں، ٹیکسیاں اور آٹو رکشہ، موٹر سائیکلیں اور ٹریکٹر شامل ہیں۔
مندرہ شہر کوچکوال اور راولپنڈی والی سائیڈ سے ایم 2 موٹروے (پاکستان) اسلام آباد اور لاہور براستہ چکوال بلکسر انٹرچینج اور کلر کہار انٹرچینج ایم 2 موٹروے (پاکستان) لاہور اور اسلام آباد سے ملاتی ہے۔ موٹروے چھ لینوں پر مشتمل ہیں۔
نیو اسلام آباد بین الاقوامی ہوائی اڈا ، مندرہ سے 73 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
مندرہ جنکشن ریلوے اسٹیشن ،راولپنڈی سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ اسٹیشن کراچی-پشاور ریلوے لائن پر ہے۔ مندرہ ایک جنکشن ریلوے اسٹیشن تھا۔ یہاں سے ٹرینیں چکوال کو جاتی تھیں۔
پوٹھوہاری مندرہ کی اہم اور سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔ دیگر زبانیں جو بولی جاتی ہیں ان میں اردو ، پنجابی ، پشتو اور انگریزی شامل ہیں۔
مندرہ بازار ایک قدیمی بازار ہے۔ جہاں پر ہر قسم کا کاروبارہوتا ہے۔ مندرہ میں تمباکو اور کاٹن کی فیکٹریاں موجود ہیں۔
مندرہ شہر کے زیادہ تر شہریوں کا مذہب اسلام ہے۔ لیکن یہاں پر عیسائی بھی آباد ہیں۔
کرکٹ، والی بال، فٹ بال،ہاکی، نیزہ بازی اور گھڑ دوڑ مندرہ کے نوجوانوں میں خاصے مقبول کھیل ہیں۔
پی ٹی سی ایل لینڈ لائن ٹیلی فون کا مرکزی نیٹ ورک فراہم کرتا ہے۔ بہت سے آئی ایس پیز اور پاکستان میں کام کرنے والی تمام بڑی موبائل فون اور وائرلیس کمپنیاں مندرہ میں خدمات فراہم کرتی ہیں۔
شہر/قصبہ | رمزِ ڈاک | ضلع/صدر ڈاک خانہ | صوبہ/عملداری |
---|---|---|---|
مندرہ | 47670 | راولپنڈی | پنجاب |
مرکز مندرہ کے سپوتوں نے کئی اہم سرکاری عہدوں پر رسائی حاصل کی جن میں سر فہرست سابق چیف جسٹس محمد افضل ظلہ کا تعلق بھی مرکز مندرہ کی نواحی یونین کونسل ساہنگ سے تھا۔
مرکز مندرہ میں اولیائے کرام کے مزارات بھی شامل ہیں جن کی بدولت خطہ پوٹھوار کی پہچان ہے جس میں معظم شاہ قلندر، بابا فضل الدین کلیامی چشتی،سائیں غلام حسین، بابالال بادشاہ،پیر سید محمد شاہ بخاری آف کھنیارہ شریف بچہ،الطاف شاہ کاظمی، محی الدین گیلانی المعروف شاہ مدی و دیگر ہستیاں موجود ہیں جن کے ہزاروں بلکہ لاکھوں عقیدت مند اپنے پیر و مرشد سے فیض حاصل کرتے ہوئے روحانی تسکین پاتے ہیں پیر سید محمد شاہ بخاری آف کھینارہ شریف بچہ کے خاندان سے اردو کے نامور شاعر، ادیب اور مترجم سید ضمیر جعفری بھی شامل ہیں سید ضمیر جعفری 12 مئی 1999ء کو نیویارک میں وفات پاگئے اور کھنیارہ شریف، بچہ مندرہ میں آسودہ خاک ہوئے۔
پولیس اسٹیشن مندرہ (تھانہ مندرہ)، تحصیل گوجرخان،ضلع راولپنڈی میں مندرہ شہر کے وسط میں واقع ہے۔ جو جرائم کی روک تھام کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتا ہے۔