میاں افتخار الدین

میاں افتخار الدین باغبانپورہ کے مشہور آرائیں خاندان (میاں خاندان، باغبانپورہ) سے تعلق رکھنے والے سیاست دان تھے۔

میاں افتخار الدین

ولادت

[ترمیم]

ان کی ولادت 1908ء میں باغبانپورہ لاہور میں ہوئی۔

تعلیم

[ترمیم]

ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور لاہور میں اور اعلیٰ تعلیم آکسفورڈ یونیورسٹی میں حاصل کی۔

سیاست

[ترمیم]

1937ء میں کانگریس کے ٹکٹ پر پنجاب کی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ کانگریس پارٹی کے سیکرٹری بھی چنے گئے۔ 1941ء میں باغیانہ سرگرمیوں‌ کی بنا پر گرفتار ہوئے۔ 1945ء میں کانگریس سے علاحدہ ہو کر مسلم لیگ میں شامل ہو گئے۔ 1946ء کے انتخابات میں مسلم لیگ کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

1947ء میں قیام پاکستان کے بعد خان افتخار حسین ممدوٹ کی کابینہ میں مہاجرین اور بحالیات کی وزارت ان کے سپرد ہوئی، لیکن چند ماہ بعد وزارت سے سبکدوش ہو کر پنجاب مسلم لیگ کے صدر بنے۔ نومبر 1950ء میں‌ آزاد پاکستان پارٹی کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنائی۔ پاکستان کی پہلی اور دوسری قانون ساز اسمبلی کے رکن تھے۔ کچھ عرصہ قومی اسمبلی کے بھی رکن رہے۔

صحافت

[ترمیم]

1946ء میں پروگرویسو پیپرز لمیٹڈ کے نام سے ایک اشاعتی ادارہ قائم کیا، جس کے زیر اہتمام روزنامہ پاکستان ٹائمز، روزنامہ امروز، ماہنامہ سپورٹائمز اور ہفت روزہ لیل و نہار جاری ہوئے۔ 1958ء میں حکومت نے پروگریسیو پیپرز لمیٹڈ کے اخبارات کو قومی تحویل میں لے لیا۔

وفات

[ترمیم]

انھوں نے 1962ء میں وفات پائی۔