میبل بیانکو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 اپریل 1941ء (84 سال) |
شہریت | ارجنٹائن |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ لندن |
پیشہ | طبیبہ ، حقوق نسوان کی کارکن ، ماہر وبائیات |
شعبۂ عمل | وبائیات |
نوکریاں | جامعہ بیونس آئرس |
اعزازات | |
100 خواتین (بی بی سی) (2019)[1] |
|
درستی - ترمیم |
میبل بیانکو (پیدائش: 1941ء) ارجنٹائن کی خاتون معالج ہیں جنھوں نے اپنا کیریئر خواتین کی بہتر صحت کی خدمات اور جنسی تعلیم تک رسائی کے لیے لڑنے کے لیے وقف کیا ہے۔ 1989ء میں اس نے فاؤنڈیشن فار اسٹڈیز اینڈ ریسرچ آن ویمن (فنڈاسیئن پیرا ایسٹیوڈیو ای انویسٹی گیشن ڈی لا مجرئیم) قائم کیا اور اس کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتی رہی۔ وہ لاطینی امریکا اور دنیا میں ایک سرگرم کارکن رہی ہیں جس نے اقوام متحدہ میں چھاتی کا کینسر ایچ آئی وی/ایڈز تولیدی حقوق اور صنفی اصلاحات سے متعلق پالیسیاں متعارف کروائیں۔ [2][3][4]
وہ 1941ء میں بیونس آئرس میں پیدا ہوئی۔ بیانکو نے یونیورسیڈڈ ڈیل سلواڈور میں طب کی تعلیم حاصل کی۔ 1968ء میں کولمبیا کے یونیورسٹیڈ ڈیل ویلے سے صحت عامہ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی اور لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن میں وبائی امراض اور طبی شماریات میں مہارت حاصل کی۔ [5]
یونیورسٹی آف بیونس آئرس پبلک ہیلتھ اسکول (1972ء-1976ء) میں پڑھانے کے بعد اس نے 1981ء میں نیشنل اکیڈمی آف میڈیسن میں ایپیڈیمولوجیکل ریسرچ سینٹر (سینٹر ڈی انویسٹی گیشن ایپیڈیمیولوجکس) بنایا۔ [6] 1983ء سے ارجنٹائن کی وزارت صحت میں مشیر کے طور پر کام کرتے ہوئے اس نے خواتین، صحت اور ترقی پر ایک پروگرام بنایا اور خواتین کے خلاف ہر طرح کے امتیازی سلوک کے خاتمے سے متعلق کنونشن کی توثیق میں مدد کی۔ اس نے زچگی کی شرح اموات پر ایک مطالعہ کو فروغ دیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ خاندانی منصوبہ بندی کی عدم موجودگی میں غریب خواتین غیر محفوظ اسقاط حمل کا خطرہ مول لیتی ہیں۔ 1989ء میں حکومت کی تبدیلی کے بعد بیانکو نے وزارت صحت چھوڑ دی۔ اس سال انھوں نے محفوظ اسقاط حمل تک رسائی کو بہتر بنانے کے ایک ذریعہ کے طور پر خواتین کے تولیدی حقوق کو فروغ دینے کے لیے ایف ای آئی ایم کی بنیاد رکھی۔ ٹھوس بہتریوں کے باوجود زیادہ تر معاملات میں ارجنٹائن میں اسقاط حمل غیر قانونی رہا۔ [2] بیانکو نے ارجنٹائن ایچ آئی وی/ایڈز پروگرام کی سربراہی کی اور ایڈز اور ایس ٹی ڈی کنٹرول پروجیکٹ میں حصہ لیا جس کی مالی اعانت عالمی بینک نے کی تھی۔ [5] 2012ء میں اس نے لاطینی امریکا اور کیریبین سے خواتین کی حالت سے متعلق این جی اوز کی کمیٹی قائم کی اور اس کی مشترکہ صدارت کی۔ [7] اس نے متعدد دیگر گروپس بھی بنائے اور ان کی صدارت کی ہے جن میں ارجنٹائن ویمنز ہیلتھ نیٹ ورک HERA (صحت، بااختیار بنانا، حقوق اور جواب دہانہ) شامل ہیں۔ [8]
میبل بیانکو کو ملنے والے بہت سے ایوارڈز اور امتیازات میں شامل ہیں: [5][8]