گنجان آبادی والے علاقے | |
---|---|
India, Pakistan | |
زبانیں | |
میواتی زبان • اردو زبان | |
مذہب | |
اسلام | |
متعلقہ نسلی گروہ | |
راجپوت |
اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
میو راجپوت کی کئی گوت ہے جن میں کچھ مشہور گوت "دیھنگل، نیائی، چھرکلوت،پاھت، گھٹلیا (یعنی گھاٹی گاؤں سے ہے)،باگھوڑیا رائبیا، چوہان، منناکا(منییا)، دولوت(چوہان)،بٹھ گجر،مونڈپریا،موسم پریا ،کل تاج پریا، دوھلی کا، پتھروڑیا، بھ وتکا،اور ڈاڈھیکا،سینگال،راٹھور، گوروال خانزادہ وغیرہ ہیں-[1] میوقوم ہندوستان کی ایک ممتازآرین نسل چھتری قوم ہیں جس کا کرسی نامہ مشہور آ رین نسل "چندربنسی"اگنی کل خاندان سے مل جاتا ہے یہی وہ خاندان ہیں جن سے چھتری نسل کے(36)کل وبنس(شاخ) نکلتے ہیں۔ ان کل وہنس ہائے میں چھ سات کل ونس ایسے جن سے میوقوم کا تعلق ہے۔ تومربنس، جادوبنسی، ، کنواہہ بنسی،،چوہان بنسی، بڈھ گوجر، راتھور بنسی۔پنواربنسی وغیرہ ۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ میوآرین نسل چھتری راجپوت ہیں ان کا کرسی نامہ ،گوت و پال، عادات و اطوار ،رسم و رواج، نیز برادرانہ تعلقات تقریبا ایک ہیں۔لہذ اس تاریخی حقیقت پر زیادہ خامہ فرسائی کی ضرورت نہیں ہے میوآریہ نسل چھتری تاریخ اور روایات اس کے شاہد ہیں میو۔[2] یہ لوگ اپنے نام سنگھ رام وغیرہ سے رکھتے تھے- لیکن اب یہ لوگ اپنے نام اسلام سے منسوب رکھتے ہے -پہلے میواتی لوگ اپنے ماں باپ کے کہے پر شادی کرتے تھے-ان میں سے کچھ لوگ تقسیم برصغیر کے وقت پاکستان ہجرت کر گئے کچھ رہ گئے -جو پاکستان کے سرحدی اضلاع میں جا بسے۔ ان اضلاع میں لاہور، سیالکوٹ۔ نارووال، قصوراوراکاڑہ،شیخوپورہ وہاڑی دیپاپور بہاولپور شامل هیں جو لوگ ہجرت کر گئے وہ ہیں وہ پاکستان میں خوش اور تیز رفتار ترقی کرتی ہوئی قوم میں شامل ہیں ۔
میو مصنفین۔
میو مصنفین میں بہت سارے نامور لوگ پائے جاتے ہیں۔ جن کا ذذکر طوالت کا سبب ہے۔جنھوں نے مختلف موضوعات پر بہت سی کتب لکھی ہیں۔مثلاََ حکیم المیوات قاری محمدد یونس شاہد میو نے تقریبا ایک سو سے زائد کتب لکھی ہیں۔ موصوف نے سب سے پہلے قران کریم کا میواتی زبان مین ترجمہ کیا اور 1998 میں اسے حتمی شکل دیدی گئی۔انھوں نے قران کریم کا میواتی زبان مین وائس آور بھی کیا تھا۔ان کی کتب میں،میو سو ملاقات۔گچوڈ کچود۔ وغیرہ کتب مشہور عام ہیں۔مصنف پیشہ کا لضاظ سے ماہر طبیب۔عامل روحانی ہیں۔ان کے ادارے بھی کام کر رہے ہیں جیسے سعد طبیہ کالج برائے فور غ طب نبویﷺ۔سعد ورچوئل سکلز باکستان وغیرہ۔۔۔۔۔ایک ادارہ۔آن لائن میو ڈائریکٹری کے نام سے بھی قائم کیا گیا ہے،جو پاکستان مین بسنے والی میوئوں کی تعداد(مردم شماری)معلوم کرنے کے لیے مختص ہے ،بہت تیزی سے میو قوم کی تعداد اپ لوڈ کردی جائے گی۔
محمود اختر محمود میو سفیر پاکستان فارن سروس۔