فائل:Nadeem Abbasi.jpeg | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 10 نومبر 1968 مری، راولپنڈی، پنجاب، پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | میڈیم پیس گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 112) | 23 نومبر 1989 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 9 دسمبر 1989 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1986–2003 | راولپنڈی کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1997-2002 | خان ریسرچ لیبارٹریز کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1] |
ندیم احمد عباسی (پیدائش: 10 نومبر 1968ء راولپنڈی، پنجاب) ایک پاکستانی کرکٹر ہے۔[1] انھوں نے 3 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ سیدھے ہاتھ کے بلے باز اور وکٹ کیپر تھے انھوں نے پاکستان کے علاوہ خان ریسرچ لیب اور راولپنڈی کی طرف سے کرکٹ مقابلوں میں حصہ لیا
انھوں نے خان ریسرچ لیبارٹری اور راولپنڈی کی کرکٹ ٹیموں کی قیادت کے فرائض بھی انجام دیے۔ اپنی قیادت کے دوران انھوں نے خان ریسرچ لیبارٹری کو 2000ء میں نیشنل ون ڈے کپ میں دوسری پوزیشن پر فائز کروایا۔ ندیم عباسی کو 1989ء میں انڈیا کے خلاف فیصل آباد کے ٹیسٹ میں ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا جس میں انھوں نے 36 رنز سکور کرنے کے علاوہ وکٹوں کے پیچھے 3 کیچز بھی لیے جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں لاہور کے مقام پر انھوں نے ایک شکار کیا۔ سیریز کے آخری اور اپنے ٹیسٹ کے کیریئر کے بھی آخری میچ میں وہ 10 رنز بنانے کے علاوہ وکٹوں کے پیچھے 2 کیچ بھی کرنے میں کامیاب رہے۔ اس طرح ان کا کیریئر اختتام پزیر ہوا تاہم وہ 2002-03ء تک فرسٹ کلاس میچوں میں شریک رہے۔
ندیم عباسی نے 3 ٹیسٹ میچوں کی 2 اننگز میں 23.00 کی اوسط سے 46 رنز سکور کیے جس میں 36 ان کی کسی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور تھا جبکہ 131 فرسٹ کلاس میچوں کی 196 اننگز میں انھوں نے 22 دفعہ ناٹ آئوٹ رہ کر 5157 رنز سکور کیے جس میں 120 ناقابل شکست رنز ان کا زیادہ سے زیادہ سکور تھا جس کے لیے انھیں 29.63 کی اوسط حاصل ہوئی۔ ٹیسٹ میں 6 کیچز اور فرسٹ کلاس میچوں میں 294 کیچز اور 31 سٹمپ بھی ان کے ریکارڈ میں جگمگا رہے ہیں۔ فرسٹ کلاس میچوں میں انھوں نے 6 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ 45.83 کی اوسط سے حاصل کی گئی ان وکٹوں میں 2/27 ان کی بہترین انفرادی کارکردگی تھی۔
وہ بعد ازاں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ ہونے کے بعد راولپنڈی کے کامیاب کوچ مقرر ہوئے اور انھیں اوریجنل سلیکٹر بھی بنایا گیا۔ انھوں نے پاکستان نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے لیے بھی خدمات سر انجام دیں اور ایبٹ آباد ریجن سے نئے کھلاڑیوں کی تلاش میں انتھک محنت کی جس سے بہت سے ایسے کھلاڑی دریافت ہوئے جنھوں نے کرکٹ میں اپنے جوہر دکھائے۔ انھوں نے انگلستان میں کرکٹ سیزن کے دوران مہمان ٹیموں انتظام و انتصرام کی ذمہ داریاں ادا کیں اور بیٹنگ کنسلٹنٹ کے طور پر بھی جانے گئے۔ یہی نہیں بلکہ انھوں نے سپیشلسٹ کوچ کی حیثیت سے بھی اپنی خدمات انجام دیں جنہیں ہر سطح پر سراہا جائے۔
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |