نوابزادہ ملک احمد خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 8 مارچ 1973ء (51 سال) لاہور |
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی |
مناصب | |
وزیر مملکت برائے خارجہ امور [1] | |
برسر عہدہ 4 نومبر 2008 – 9 فروری 2011 |
|
وزیر مملکت برائے خارجہ امور [1] | |
برسر عہدہ 20 جولائی 2011 – 25 مارچ 2013 |
|
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
نوابزادہ ملک احمد خان ، سابق وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور 2008ء سے 2013ء تک مجلس شوریٰ کے رکن رہے ہیں۔ وہ پاکستان کی کابینہ کے سب سے کم عمر ارکان میں سے ایک تھے۔
ملک احمد خان کے دادا ملک امیر محمد خان کالاباغ 1960ء سے 1966ء تک مغربی پاکستان کے گورنر رہے۔ ان کے چچا ملک مظفر خان اور ملک اللہ یار ہیں اور ان کی کزن سمیرا ملک اب بھی پاکستانی پارلیمنٹ کی رکن ہیں، ان کی والدہ ہنزہ کے شاہی خاندان سے تھیں۔ اسلام آباد میں اپنی ثانوی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، خان نے کاکول میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں داخلہ لیا اور 1992ء گریجویشن کیا۔ اس کے بعد انھیں پاکستان آرمی کی آرمرڈ کور رجمنٹ کی 26ویں کیولری میں کمیشن ملا۔ انھوں نے 1999ء میں اپنے کمیشن سے استعفیٰ دے دیا ۔[2]
وہ فروری 2008ء میں، وہ آزاد حیثیت سے انتخاب لڑے اور 83,098 ووٹ لے کر اپنے آبائی حلقے میانوالی، NA-71، میانوالی-I سے مجلس شوریٰ (پاکستانی پارلیمنٹ) کے لیے منتخب ہوئے۔ [3] بعد میں انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ ملک عماد خان تین پارلیمانی کمیٹیوں کے رکن رہے ہیں جن میں قائمہ کمیٹی برائے پبلک اکاؤنٹس، قائمہ کمیٹی، قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر اور شمالی علاقہ جات شامل ہیں ۔ انھوں نے 8 نومبر 2008ء سے 25 مارچ 2013ء تک وزیر مملکت برائے خارجہ امور کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔