مصنف | شوے جوژینگ |
---|---|
اصل عنوان | 五代史 (وودائے شی) |
ملک | چین (سونگ خاندان) |
زبان | کلاسیکی چینی |
صنف | چینی تاریخ نگاری |
تاریخ اشاعت | 974 |
پانچ شاہی خاندانوں کی قدیم تاریخ (انگریزی: Old History of the Five Dynasties) ان پانچ شاہی خاندانوں (907ء تا 960ء) کے سرکاری تاریخی دستاویز کا مجموعہ تھا جن کا قبضہ زیادہ تر شمالی چین میں تھا۔ اس کتاب کی تدوین سونگ خاندان کے سرکاری عالم شوے جوژینگ نے پہلی دو دہائی میں کی۔ شونگ خاندان کی ابتدا 960ء میں ہوئی۔ تاریخ چین کی مصدقہ 24 تاریخوں میں سے ایک اسے بھی مانا جاتا ہے۔ اس کتاب میں 150 ابواب ہیں اور یہ پانچ کتابوں میں منقسم ہیں۔ لیانگ کی کتاب، تانگ کی کتاب، جن کی کتاب، ھان کی کتاب اور ژاؤ کی کتاب۔ اویانگ شیو کی کتاب پانچ شاہی خاندانوں کی جدید تاریخ کی اشاعت کے بعد اس کتاب کی شہرت میں کمی دیکھنے کو ملی۔ اور ایک وقت وہ بھی آیا جب 12ویں صدی میں شاہی کتب خانہ سے اس کتاب کو ہٹا دیا گیا اور یہاں تک کہ جن خاندان نے اسے شائع کرنا بھی بند کر دیا اور بالآخردھیرے دھیرے یہ کتاب تقریباً ناپید ہو گئی۔[1]
18ویں صدی میں چنگ خاندان کے علما نے ے یونگل دا دیان کتاب کے چند مکمل جملے دریاف کیے۔ انھوں نے ان جملوں کو جمع کرنا شروع کیا اور اس دور کی تمام کتابیں اور مصادر کو تلاش کیا اور یوں کتاب کو کسی طرح تالیف کرنے میں کامیاب رہے۔حالانکہ چند ابواب اب بھی غائب تھے۔ چین میں یہ افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ کتاب “پانچ خاندانوں کی قدیم تاریخ“ کہیں نہ کہیں مکمل موجود ہے مگر کہاں ہے، یہ اب بھی ایک راز ہے۔
جن پانچ شاہی خاندانوں کی تاریخ اس کتاب میں درج ہے ان کی سلطنت یکے بعد دیگرے شمالی چین کے علاقہ میں رہی۔ ان کا زمانہ 907ء تا 960ء ہے۔ ان میں ایک خاندان کا ستارہ غروب ہوا تو فوراً دوسرے خاندان کا سورج طلوع ہو گیا۔ پانچ خاندانوں کے سلسلہ کا آغاز 907ء میں تانگ خاندان کے زوال سے شروع ہوا اور 960ء میں سونگ خاندان کے ا آغاز پر اختتام پزیر ہوا۔اس سونگ خاندان نے جبرا حکومت حاصل کی تھی مگر ان کا تسلط بھی چین کے شمالی حصہ تک محدود تھا۔ وہ پانچ خاندان بالترتیب مندرجہ ذیل ہیں؛
ژوئی جوزینگ (912-981ء) ہندوستان کے امیر خسرو کی طرح ہیں جنھوں نے ان پانچوں سلطنتوں کا زمانہ پایا۔ لیٹر ٹانگ کی عہد میں ان کو جنشی کی سند عطا ہوئی جس کے بعد وہ مسلسل تین سلطنتوں میں عہدے پر برقرار رہے۔
اس کتاب کو لکھنے کا اصل مقصد چینی سلطنت کو حاصل کرنے کے لیے ضروری مینڈیٹ آف ہیوین میں سونگ خاندان کا دعوی قائم کرنا تھا۔ سونگ خاندان نے گذشتہ پانچوں خاندانوں کے آکری سلسہ ژاؤ سے شمالی چین کی حکومت حاصل کرلی تھی۔ اس کے بعد انھوں نے جنوبی چین کا رخ کیا اور حملہ بھی کیا تاکہ کمل چین پر حکومت کرنے کا خواب روبہ تعمیل ہو مگر چین کی شمالی پٹی پر کھیتان لیاو خاندان کی حمکرانی تھی۔ ژوئی نے پانچوں خاندانوں نے خلافت حاصل کر کے مینڈیٹ آف ہیوین میں اپنی دعویداری مضبوط کرلی۔ زوئی کی دلیل تھی کہ ان پانچوں خاندانوں نے چین کے روایتی قلب پر حکومت کی ہے جبکہ جنوب کی سلطنتوں سے کہیں زیادہ وسیع و عریض شمال کی سلطنتیں رہی ہیں لہذا مینڈیٹ آف ہیوین فطری طور پر اہل شمال کا ہی ہونا چاہیے۔
ژوئی ژوشینگ نے ٹھان لیا تھا کہ وہ مینڈیٹ آف ہیوین میں پانچوں خاندانوں (تانگ خاندان تا سونگ خاندان) کے وسیلے سے مقام حاصل کر کے رہیں گے مگر اس راہ میں کئی مسائل تھے جن کا سامنا کرنا اور انھیں حل کرنا ان کے لیے ضروری تھا۔پہلا مسئلہ سب سے پہلے خاندان لیٹر لیانگ کی بربریت کا تھا۔ ژوئی وین کے تشدد نے کئی لوگوں کو مجبور کر دیا کہ وہ ژوئی شینگ کو مینڈیٹ سے دور رکھیں کیونکہ اس کی شرط ہے کہ بادشاہ رحم دل ہو اور لوگوں سے اچھے معاملہ کرنے والا ہو۔ دوسرا مسئلہ بیچ کے تین خاندانوں ، لیٹر تانگ، لیٹر جن اور لیٹر ھان کا تھا۔ان میں سے کوئی بھی ہانا چینی مملکت میں سے نہیں تھا بلکہ ان کی قیادت شاطو نے کی تھی۔ آخری اور سب سے اہم مسئلہ قیادت کی لیاقت کا تھا۔یہ صحیح ہے کہ ان پانچوں نے شمال سے چین کے اکثر حصہ پر حکومت کی مگر ان میں سے کسی نے بھی جنوب پر نہ تو حملہ کیا اور نہ ہی حکومت کرسکے۔اور اس طرح کسی کو بھی مکمل چین پر حکومتکرنے کا شرف حاصل نہیں ہوا۔
بہرھال ژوئی کا یہ لازوال کارنامہ چین کے پانچ شاہی خاندانوں کے بارے میں غیر معلومی معلومات سے روشناس کراتا ہے۔ تاریخ چین کا ایک متعد بہ حصہ اس کتاب سے فیض حاصل کرتا ہے اور تاریخ دان اپنے تاریخ اوراق کی سیاہی اسی کتاب کے صفحات سے حاصل کرتے ہیں۔
حالانکہ اس کتاب کے کچھ منفی پہلو بھی ہیں۔ آخری خاندان کو مینڈیٹ دلانے کے لیے بعض مرتبہ جانبداری سے کام لیا گیا اور کہیں کہیں حقائق کا چھپایا گیا یا بڑھا کر پیش کیا گیا ہے تاکہ سلطنت کی ضرورت کے مطابق مواد جمع کیا جا سکے۔مگر تاریخ میں ایسا کئی بار ہوا ہے جب کسی خاص مقصد کے حصول کے لیے حقائق کو چھپایا گیا البتہ اتنا ضرور ہے کہ اس کتاب سے چین میں اس رواج کو جلا ملی۔ اس کے بعد چین کی تاریخ میں وہ دور آنے والا ہے جب غیر ملکی طاقتیں چین پر حکومت کریں گی اور اگلے کئی برسوں تک وہ ہی چین کی قسمت لکھیں گے اور ان ہی کی اچھی یا بری تاریخ رقم ہوگی۔ اس وقت چین کے یہ پانچ خاندان تاریخ کے اوراق میں مینڈیٹ حاصل کرتے دکھیں گے۔