پاکستان پاکستان | |
---|---|
دار الحکومت | اسلام آباد |
سرکاری زبانیں | اردو، انگریزی |
رقبہ | |
• کل | 881,913 کلومیٹر2 (340,509 مربع میل) |
آبادی | |
• 2023 تخمینہ | 231402117 |
پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی ایک اہم مسئلہ ہے جو ملک کے مختلف حصوں پر متعدد طریقوں سے اثرانداز ہو رہا ہے۔ پاکستان، جو کہ موسمیاتی لحاظ سے ایک متنوع ملک ہے، مختلف موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہے، جس میں سب سے نمایاں درجہ حرارت میں اضافہ، بارش کے پیٹرن میں تبدیلی، سیلاب، اور گلیشیئرز کا پگھلنا شامل ہیں۔[1]
پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اسے موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کا زیادہ شکار بناتا ہے۔ ملک کی معیشت زیادہ تر زراعت پر منحصر ہے، اور زراعت کو موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، غیر متوقع بارشیں، اور سیلاب جیسی قدرتی آفات نہ صرف انسانی زندگیوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ معیشت پر بھی منفی اثرات ڈال رہی ہیں۔[2]
پاکستان میں درجہ حرارت میں اضافہ ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گرمی کی لہریں زیادہ طویل اور شدید ہوتی جا رہی ہیں۔ گرمی کی ان لہروں کی وجہ سے کئی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، اور یہ خاص طور پر غریب اور پسماندہ طبقات پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں جو کہ بہتر رہائشی سہولیات سے محروم ہیں۔[3]
موسمیاتی تبدیلیوں نے بارش کے پیٹرن کو بھی متاثر کیا ہے۔ پاکستان میں غیر متوقع اور شدید بارشیں عام ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے سیلاب اور فصلوں کی بربادی جیسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ مون سون کی بارشوں میں اضافہ اور بے قاعدگی نے دیہی معیشتوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔[4]
شمالی پاکستان کے گلیشیئرز موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ گلیشیئرز کا پگھلنا دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے اور سیلاب کی صورت حال کو بڑھا رہا ہے، جو کہ دیہی اور شہری دونوں علاقوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔ گلیشیئرز کے پگھلنے سے نہ صرف پانی کی قلت کا خطرہ بڑھ رہا ہے بلکہ زرعی اور شہری پانی کی فراہمی بھی متاثر ہو رہی ہے۔[5]
موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے مختلف حصوں میں مختلف طریقوں سے اثر انداز ہو رہی ہے۔ شمالی علاقہ جات میں گلیشیئرز کا پگھلنا اور جنوبی علاقوں میں سیلاب اور گرمی کی لہریں عام ہوتی جا رہی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات نہ صرف انسانی زندگی پر بلکہ معیشت، زراعت، پانی کی فراہمی، اور قدرتی وسائل پر بھی گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں۔[6]
پاکستانی حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ کلین گرین پاکستان مہم، نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی، اور بلین ٹری سونامی منصوبہ جیسے منصوبے اس ضمن میں نمایاں ہیں۔ تاہم، ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔[7]
پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کی بھی اپیل کی ہے۔ ملک نے پیرس معاہدے کے تحت اپنے اخراج میں کمی کے اہداف مقرر کیے ہیں اور ترقی یافتہ ممالک سے مالی اور تکنیکی معاونت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ اپنے موسمیاتی تبدیلی کے اہداف کو حاصل کر سکے۔[8]
موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر، پاکستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن میں پانی کی قلت، زرعی پیداوار میں کمی، اور قدرتی آفات کی تعداد میں اضافہ شامل ہیں۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ان مسائل کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔[9]
پاکستان کی معیشت پاکستان کا جغرافیہ موسمیاتی تبدیلی