پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2010ء | |||||
پاکستان | انگلینڈ | ||||
تاریخ | 29 جولائی – 22 ستمبر 2010ء | ||||
کپتان | سلمان بٹ (ٹیسٹ) شاہد آفریدی (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) |
اینڈریوسٹراس (ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی) پال کولنگ ووڈ (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 4 میچوں کی سیریز 3–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | عمر اکمل (184)[1] | جوناتھن ٹراٹ (404)[1] | |||
زیادہ وکٹیں | محمد عامر (19)[2] | جیمز اینڈرسن (23)[2] | |||
بہترین کھلاڑی | محمد عامر (پاکستان), جوناتھن ٹراٹ (انگلینڈ) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | کامران اکمل (201)[3] | اینڈریوسٹراس (317)[3] | |||
زیادہ وکٹیں | عمر گل (12)[4] | گریم سوان (11)[4] سٹوارٹ براڈ (11)[4] | |||
بہترین کھلاڑی | اینڈریوسٹراس (انگلینڈ) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | عمر اکمل (52)[5] | آئون مورگن (56)[5] | |||
زیادہ وکٹیں | شعیب اختر (3)[6] شاہد آفریدی (3)[6] |
ٹم بریسنن (4)[6] گریم سوان (4)[6] |
پاکستان قومی کرکٹ ٹیم نے 29 جولائی سے 22 ستمبر 2010ء تک انگلینڈ کا دورہ کیا۔ اس دورے میں 4 ٹیسٹ 2 ٹوئنٹی 20 اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچ شامل تھے۔ یہ سیریز لارڈز میں چوتھے ٹیسٹ میچ کے دوران پاکستان کرکٹ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے لیے بدنام ہو گئی۔ ٹرینٹ برج میں سیریز کا پہلا ٹیسٹ انگلینڈ کی جانب سے کھیلا جانے والا 900 واں ٹیسٹ میچ تھا۔ [7]
29 جولائی – 2 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
6–10 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
18–22 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
26–30 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
10 ستمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||