![]() پاکستانی فوج کا مل می-17 حادثہ والا ہیلی کاپٹر ایسا ہی تھا | |
حادثہ | |
---|---|
تاریخ | 8 مئی 2015 |
خلاصہ | زیر تفتیش |
مقام | نلتر، گلگت بلتستان، پاکستان |
ہوائی جہاز | |
ہوائی جہاز قسم | مل می-17 |
آپریٹر | پاکستان آرمی ایوی ایشن کور |
مقام پرواز | پی اے ایف بیس نور خان، راولپنڈی |
منزل مقصود | گلگت |
مسافر | 17 |
عملہ | 3 |
اموات | 8 |
8 مئی 2015ء کو دن کے وقت پاکستانی فوج کا مل می-17 ہیلی کاپٹر شمالی پاکستان کے علاقہ گلگت بلتستان کی وادی نلتر میں حادثہ کا شکار ہوا۔[1] جس میں دو پائلٹ، انڈونیشیا اور ملیشیا کے سفیروں کی بیویاں اور فلپائن اور ناروے کے پاکستان میں تعینات سفیر ہلاک ہوئے،[2][3][4][5] پرواز میں 11 غیر ملکی اور 6 پاکستانی سوار تھے، جن میں سے 8 ہلاک اور دیگر زخمی ہیں۔[6] زخمیوں میں ہالینڈ اور پولینڈ کے سفیر بھی شامل ہیں۔ حادثہ کا سبب کیا تھا، اس کی تحقیقات جاری ہیں، ابتدائی طور پر بعض ذرائع ابلاغ (جیسے بی بی سی اردو)[7] کے مطابق ہیلی کاپٹر آرمی پبلک اسکول میں اترتے ہوئے عمارت سے ٹکرایا۔ جس سے یہ سانحہ رونما ہوا۔
یہ تمام افراد پاکستان فضائیہ کے سکی انگ ریزورٹ کی افتتاحی تقریب کے لیے حکومت پاکستان کی دعوت پر جا رہے تھے۔ ہیلی کاپٹر آرمی پبلک اسکول اینڈ کالج سسٹم کے ایک اسکول کی عمارت سے ٹکرایا، ابھی تک زمین پر موجود کسی فرد کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ پاکستان میں فلپائن کے سفیر ڈومنگو ڈی۔ لکنارو جونیئر اور ناروے کے سفیر لیف لارسن ہلاک ہوئے ہیں دیگر میں انڈونیشا اور ملیشیا کے سفیر حضرات کی بیگمات [1][8] اور پاکستان فوج کے دو میجر پائلٹوں سمیت عملہ کے کل 3 ارکان ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔[8] ہلاکتوں کی تصدیق پاکستان فوج کے ذیلی ادارے شعبہٴ تعلقات عامہ کے ناطم عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ کے ذریعے نشر کی۔[8] تحریک طالبان پاکستان نے اس واقعہ کو اپنی کاوائی قرار دیا ہے،[1] مگر اس پر پاکستانی ماہرین نے عدم اتفاق[8] اور سخت حیرت کا اظہار کیا ہے۔[9]