چترا تے شیرا | |
---|---|
پنجابی | ਚਿਤਰਾ ਤੇ ਸ਼ੇਰਰਾ |
ہدایت کار | اقبال کشمیری حسن زبیری |
پروڈیوسر | بابر اقبال |
تحریر |
|
ستارے | |
راوی | وقار بھاٸی |
موسیقی | ماسٹر عِنایَت حُسَین |
سنیماگرافی | سلیم بٹ |
ایڈیٹر |
|
پروڈکشن کمپنی |
|
تقسیم کار |
|
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 2:16:12 |
ملک | پاکستان[1] |
زبان | پنجابی |
باکس آفس | روپیہ 0.003 کروڑ (US$280) |
چترا تے شیرا (انگریزی: Chitra Te Shera) پاکستانی پنجابی زبان کا افسانوی تاریخی فلم ہے، یہ فلم 14 جولائی، 1976ء میں ریلیز ہوٸی۔ اس فلم کے ڈرایکٹر اقبال کشمیری تھے اور پروڈیوسر کے طور پر بابر اقبال تھے۔ فلم کے اداکاروں نے اپنے ضہر دیکھے اہم کردار میں یوسف خان، آسیہ، سلطان راہی، منور ظریف اور الیاس کشمیری ولین ہیرو کے طور پر آئے۔ [2]
مہمان اداکار
چترا تے شیرا کی آواز گلوکاران میڈم ترنم نور جہاں، مسعود رانا، مہدی حسن کی طرف سے تشکیل دے دی گئی تھی اور شاعر حزیں قادری، خواجہ پرویز کی طرف سے دھنیں بنے ہوئے تھے۔ یہ 25 جون، 1976ء کو اومی موسیقی لیبل کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔[3]
نمبر. | عنوان | بول | موسیقی | گلوکار | طوالت |
---|---|---|---|---|---|
1. | "آیا ماہی آیا چھن چھن میرا چوڑں جھمکے.." | خواجہ پرویز | ماسٹر عنايت حسین | نور جہاں | 3:37 |
2. | "میں نچاں گی میں نچاں گی ہو ظالما نچاں گی.." | خواجہ پرویز | ماسٹر عنايت حسین | نور جہاں | 4:30 |
3. | "اساں مان وطن دا رکھنا اے سِر لتنا اے دڑ.." | حزیں قادری | ماسٹر عنايت حسین | مسعود رانا | 4:21 |
4. | "پھاویں کج کہویں مندا نہیوں بولنا اساں تیرے باجو.." | خواجہ پرویز | ماسٹر عنايت حسین | نور جہاں | 3:25 |
5. | "دکھ دل دا رج کے پولیا نیں غصے ہو کے ٹور گیا یار ساڈا.." | حزیں قادری | ماسٹر عنايت حسین | مہدی حسن | 3:28 |
6. | "اے ویلے نیڑے نیڑے بہن دے مزہ لین دے ٹھنڈ پین دے.." | خواجہ پرویز | ماسٹر عنايت حسین | نور جہاں | 3:17 |
7. | "اک ہنساں دا جوڑا وے سفنے وچ تکیا اے.." | خواجہ پرویز | ماسٹر عنايت حسین | نور جہاں | 2:34 |
کل طوالت: | 25:12 |
پیش نظر صفحہ پاکستانی فلم سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |