ممالک | آسٹریلیا نیوزی لینڈ |
---|---|
منتطم | انٹرنیشنل کرکٹ کونسل |
فارمیٹ | ایک روزہ بین الاقوامی |
پہلی بار | 2004–05 (آسٹریلیا) |
تازہ ترین | 2022–23 (آسٹریلیا) |
فارمیٹ | series |
ٹیموں کی تعداد | 2 |
موجودہ فاتح | آسٹریلیا(7واں) |
زیادہ کامیاب | آسٹریلیا(7واں) |
زیادہ رن | برینڈن میکولم (809)[1] |
زیادہ ووکٹیں | مچل جانسن (26)[2] |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سیریز ہے۔ اس کا نام دو ممالک کے مشہور کرکٹ خاندانوں کے نام پر رکھا گیا ہے: آسٹریلیا کے چیپل بھائیوں ( ایان ، گریگوری اور ٹریور ) اورنیوزی لینڈ کے۔ والٹر ہیڈلی اور ان کے تین بیٹوں ( بیری ، ڈیل اور سر رچرڈ ) یہ ٹرافی فی الحال آسٹریلیا کے پاس ہے، جب اس نے نیوزی لینڈ کو 2022-23ء کی سیریز میں گھر پر 3-0 سے شکست دی تھی۔ آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کی چار کے مقابلے سات سیریز جیتنے کا ریکارڈ بنایا ہے۔ [3]
میچ | آسٹریلیا | نیوزی لینڈ | ڈرا |
---|---|---|---|
13 | 7 | 4 | 2 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 12 ستمبر 2022ء[3] |
میچ | آسٹریلیا | نیوزی لینڈ | بندھا | کو ئی نتیجہ نہیں |
---|---|---|---|---|
35 | 19 | 14 | 0 | 2 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 12 ستمبر 2022ء[4] |
سیزن | میزبان | نتیجہ | پلیئر آف دی سیریز |
---|---|---|---|
2004-05 | آسٹریلیا | 1-1 سے ڈرا | ڈینیل وٹوری |
2005–06 | نیوزی لینڈ | آسٹریلیا 2-1 سے جیت گیا۔ | N/A |
2006–07 | نیوزی لینڈ | نیوزی لینڈ 3-0 سے جیت گیا۔ | N/A |
2007–08 | آسٹریلیا | آسٹریلیا 2-0 سے جیت گیا۔ | رکی پونٹنگ |
2008-09 | آسٹریلیا | 2-2 سے ڈرا | مائيکل ہسی |
2009–10 | نیوزی لینڈ | آسٹریلیا 3-2 سے جیت گیا۔ | N/A |
2011† | بھارت[5] | آسٹریلیا 1-0 سے جیت گیا۔ | مچل جانسن* |
2015† | نیوزی لینڈ | نیوزی لینڈ 1-0 سے جیت گیا۔ | ٹرینٹ بولٹ* |
2015–16 | نیوزی لینڈ | نیوزی لینڈ 2-1 سے جیت گیا۔ | N/A |
2016–17 | آسٹریلیا | آسٹریلیا 3-0 سے جیت گیا۔ | ڈیوڈ وارنر |
2016–17 | نیوزی لینڈ | نیوزی لینڈ 2-0 سے جیت گیا۔ | N/A |
2019–20 | آسٹریلیا | آسٹریلیا 1-0 سے جیت گیا۔ | مچل مارش* |
2022–23 | آسٹریلیا | آسٹریلیا 3-0 سے جیت گیا۔ | اسٹیو اسمتھ |
2023–24 | نیوزی لینڈ | آسٹریلیا 3-0 سے جیت گیا۔ | مچل مارش |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2004-05ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: سیریز 1-1 سے برابر ہے۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | آسٹریلیا کے کپتان | نیوزی لینڈ کے کپتان | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2196 | 5 دسمبر 2004ء | رکی پونٹنگ | سٹیفن فلیمنگ | ڈاک لینڈز اسٹیڈیم، میلبورن | نیوزی لینڈ 4 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2198 | 8 دسمبر 2004ء | رکی پونٹنگ | سٹیفن فلیمنگ | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی | آسٹریلیا 17 رنز سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2198 | 10 دسمبر 2004ء | رکی پونٹنگ | سٹیفن فلیمنگ | دی گابا، برسبین | ترک کر دیا گیا۔ |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2005-06۔ ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا 2-1 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | نیوزی لینڈ کے کپتان | آسٹریلیا کے کپتان | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2301 | 3 دسمبر 2005ء | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | ایڈن پارک، آکلینڈ | آسٹریلیا 147 رنز سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2302 | 7 دسمبر 2005ء | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن | آسٹریلیا 2 رنز سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2303 | 10 دسمبر 2005ء | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | جیڈ اسٹیڈیم، کرائسٹ چرچ | نیوزی لینڈ 2 وکٹوں سے |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2006-07ءایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: نیوزی لینڈ 3-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | |||||
---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | نیوزی لینڈ کے کپتان | آسٹریلیا کے کپتان | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2524 | 16 فروری 2007ء | سٹیفن فلیمنگ | مائيکل ہسی | ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم, ویلنگٹن | نیوزی لینڈ 10 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2526 | 18 فروری 2007ء | سٹیفن فلیمنگ | مائيکل ہسی | ایڈن پارک، آکلینڈ | نیوزی لینڈ 5 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2527 | 20 فروری 2007ء | سٹیفن فلیمنگ | مائيکل ہسی | سیڈون پارک، ہیملٹن | نیوزی لینڈ 1 وکٹ سے |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2007-08ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا 2-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | |||||
---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | آسٹریلیا کے کپتان | نیوزی لینڈ کے کپتان | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2655 | 14 دسمبر 2007ء | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ | آسٹریلیا 7 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2656 | 16 دسمبر 2007ء | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی | کو ئی نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2657 | 20 دسمبر 2007ء | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | بیللیریو اوول، ہوبارٹ | آسٹریلیا 114 رنز سے |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2008-09ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا نے 2-2 سے ڈرا ہونے کے بعد ٹرافی اپنے پاس رکھی۔
ایک روزہ بین الاقوامی | |||||
---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | آسٹریلیا کے کپتان | نیوزی لینڈ کے کپتان | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2811 | 1 Feb 2009 | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | واکا گراؤنڈ، پرتھ | نیوزی لینڈ 2 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2816 | 6 Feb 2009 | مائیکل کلارک | ڈینیل وٹوری | میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن | نیوزی لینڈ 6 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2817 | 8 Feb 2009 | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی | آسٹریلیا 32 رنز سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2819 | 10 Feb 2009 | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ | آسٹریلیا 6 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2820 | 13 Feb 2009 | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | دی گابا، برسبین | کوئی نتیجہ نہیں |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2009-10ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا 3-2 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | نیوزی لینڈ | آسٹریلیا | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2966 | 3 مارچ 2010ء | راس ٹیلر | رکی پونٹنگ | راس ٹیلر | مکلین پارک، نیپیئر | نیوزی لینڈ 2 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2969 | 6 مارچ 2010ء | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | ڈینیل وٹوری | ایڈن پارک، آکلینڈ | آسٹریلیا 12 رنز سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2971 | 9 مارچ 2010ء | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | بریڈ ہیڈن | سیڈون پارک، ہیملٹن | آسٹریلیا 6 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2973 | 11 مارچ 2010 | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | کیمرون وائٹ | ایڈن پارک، آکلینڈ | آسٹریلیا 6 وکٹوں سے |
ایک روزہ بین الاقوامی# 2975 | 13 مارچ 2010ء | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | ٹم ساؤتھی | ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن | نیوزی لینڈ 51 رنز سے |
2010-11ء کے سیزن کے دوران آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان واحد شیڈول ون ڈے 2011ء کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے کے دوران تھا، جو 25 فروری 2011ء کو بھارت کے شہر ناگپور میں کھیلا گیا تھا، لہذا ممالک نے چیپل-ہیڈلی ٹرافی کا مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا۔ اس میچ میں. آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2010-11ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا 1-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | نیوزی لینڈ کے کپتان | آسٹریلیا کے کپتان | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 3107 | 25 فروری 2011ء | ڈینیل وٹوری | رکی پونٹنگ | مچل جانسن | ودربھ اسٹیڈیم, ناگپور | آسٹریلیا 7 وکٹوں سے |
2014-15ء کے سیزن کے دوران آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان واحد شیڈول ون ڈے 2015ء آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے کے دوران تھا، جو آکلینڈ ، نیوزی لینڈ میں 28 فروری 2015ء کو کھیلا گیا تھا، اس لیے ممالک نے چیپل-ہیڈلی سے مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا۔ اس میچ میں ٹرافی۔ نیوزی لینڈ 1 وکٹ سے جیت گیا۔
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2014-15ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: نیوزی لینڈ 1-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | نیوزی لینڈ کے کپتان | آسٹریلیا کے کپتان | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ |
ایک روزہ بین الاقوامی# 3617 | 28 فروری 2015ء | برینڈن میکولم | مائیکل کلارک | ٹرینٹ بولٹ | ایڈن پارک، آکلینڈ | نیوزی لینڈ 1 وکٹ سے |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2015-16ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: نیوزی لینڈ 2-1 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | نیوزی لینڈ کے کپتان | آسٹریلیا کے کپتان | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ |
ODI 3731 | 3 فروری 2016ء | برینڈن میکولم | اسٹیو اسمتھ | مارٹن گپٹل | ایڈن پارک، آکلینڈ | نیوزی لینڈ 159 رنز سے |
ODI 3733 | 6 فروری 2016ء | برینڈن میکولم | اسٹیو اسمتھ | مچل مارش | ویسٹ پیک اسٹیڈیم، ویلنگٹن | آسٹریلیا 4 وکٹوں سے |
ODI 3735 | 8 فروری 2016ء | برینڈن میکولم | اسٹیو اسمتھ | ایش سودھی | سیڈون پارک، ہیملٹن | نیوزی لینڈ 55 رنز سے |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2016-17ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا 3-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | آسٹریلیا کے کپتان | نیوزی لینڈ کے کپتان | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ |
ODI 3811 | 4 دسمبر 2016ء | اسٹیو اسمتھ | کین ولیمسن | سٹیو اسمتھ | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی | آسٹریلیا 68 رنز سے |
ODI 3812 | 6 دسمبر 2016ء | سٹیو اسمتھ | کین ولیمسن | ڈیوڈ وارنر | مانوکا اوول، کینبرا | آسٹریلیا 116 رنز سے |
ODI 3813 | 9 دسمبر 2016ء | سٹیو اسمتھ | کین ولیمسن | ڈیوڈ وارنر | میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن | آسٹریلیا 117 رنز سے |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2016-17ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: نیوزی لینڈ 2-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | نیوزی لینڈ کے کپتان | آسٹریلیا کے کپتان | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ |
ODI 3829 | 30 جنوری 2017ء | کین ولیمسن | ایرون فنچ | مارکس اسٹوئنس | ایڈن پارک، آکلینڈ | NZ by 7 runs |
ODI 3831 | 2 فروری 2017ء | کین ولیمسن | ایرون فنچ | None | مکلین پارک، نیپیئر | Abandoned |
ODI 3832 | 5 فروری 2017ء | کین ولیمسن | ایرون فنچ | ٹرینٹ بولٹ | سیڈون پارک، ہیملٹن | NZ by 24 runs |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2019-20ء [6] ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا 1-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | آسٹریلیا کے کپتان | نیوزی لینڈ کے کپتان | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ |
ODI 3829 | 13 مارچ 2020ء | ایرون فنچ | کین ولیمسن | مچل مارش | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی | آسٹریلیا 71 رنز سے |
چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2022-23ء ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا نتیجہ: آسٹریلیا 3-0 سے جیت گیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
نمبر | تاریخ | ہوم کپتان | دور کپتان | پلیئر آف دی میچ | مقام | نتیجہ | |||
1st ODI | 6 ستمبر 2022ء | ایرون فنچ | کین ولیمسن | کیمرون گرین | کزالیز اسٹیڈیم، کیرنز | آسٹریلیا 2 وکٹوں سے | |||
2nd ODI | 8 ستمبر 2022ء | ایرون فنچ | کین ولیمسن | مچل اسٹارک | کزالیز اسٹیڈیم، کیرنز | آسٹریلیا 113 رنز سے | |||
3rd ODI | 11 ستمبر 2022ء | ایرون فنچ | کین ولیمسن | اسٹیو اسمتھ | کزالیز اسٹیڈیم, کیرنز | آسٹریلیا 25 رنز سے |