چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2006-07ء

چیپل-ہیڈلی ٹرافی 2006-07ء
تاریخ16–20 فروری 2007ء
مقامنیوزی لینڈ
نتیجہنیوزی لینڈ نے تین میچوں کی سیریز 3-0 سے جیت لی۔
ٹیمیں
 آسٹریلیا  نیوزی لینڈ
کپتان
مائیکل ہسی سٹیفن فلیمنگ
زیادہ رن
میتھیو ہیڈن (219)
مائیکل ہسی (160)
بریڈ ہوج (131)
کریگ میک ملن (169)
راس ٹیلر (128)
پیٹر فلٹن (127)
زیادہ وکٹیں
شین واٹسن (5)
مچل جانسن (3)
ناتھن بریکن (3)
شین بانڈ (6)
مارک گیلسپی (5)
ڈینیل وٹوری (3)

یہ تیسری چیپل-ہیڈلی ٹرافی تھی جو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 میچوں کی ون ڈے سیریز تھی۔ یہ سیریز نیوزی لینڈ میں 16 فروری سے 20 فروری 2007ء کے درمیان کھیلی گئی تھی۔ نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا کو سیریز میں 3-0 سے شکست دی۔ آسٹریلوی اس مختصر دورے کے لیے اپنے کچھ سرکردہ کھلاڑیوں کے بغیر تھے۔ سیریز کے بعد آسٹریلیا 5 میچوں کی شکست کے سلسلے پر چلا گیا جس میں 2007ء میں کامن ویلتھ بینک سیریز کا فائنل بھی شامل تھا۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
16 فروری 2007ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
148 (49.3 اوورز)
ب
 نیوزی لینڈ
149/0 (27 اوورز)
مائیکل ہسی 42 (96)
شین بانڈ 5/23 (9.3 اوورز)
نیوزی لینڈ 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
ویسٹ پیک ٹرسٹ اسٹیڈیم, ویلنگٹن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: شین بانڈ (نیوزی لینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
18 فروری 2007ء
11:00
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
336/4 (50 اوورز)
ب
 نیوزی لینڈ
337/5 (48.5 اوورز)
مائیکل ہسی 105 (84)
شین بانڈ 1/39 (9 اوورز)
راس ٹیلر 117 (126)
شین واٹسن 3/56 (10 اوورز)
نیوزی لینڈ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈن پارک، آکلینڈ
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور ٹونی ہل (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: راس ٹیلر (نیوزی لینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
20 فروری 2007ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
346/5 (50 اوورز)
ب
 نیوزی لینڈ
350/9 (49.3 اوورز)
میتھیو ہیڈن 181 (166)
جیتن پٹیل 2/70 (10 اوورز)
کریگ میک ملن 117 (96)
مچل جانسن 3/81 (10 اوورز)
نیوزی لینڈ 1 وکٹ سے جیت گیا۔
سیڈون پارک، ہیملٹن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور گیری بیکسٹر (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: میتھیو ہیڈن (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ایڈم ووجز (آسٹریلیا) نے ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • میتھیو ہیڈن (آسٹریلیا) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ہارنے والی ٹیم کا اس وقت کا سب سے زیادہ انفرادی سکور بنایا۔

حوالہ جات

[ترمیم]