کجن بائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1915ء |
وفات | سنہ 1945ء (29–30 سال) ممبئی |
عملی زندگی | |
پیشہ | گلو کارہ ، ادکارہ |
درستی - ترمیم |
کجن بائی (انگریزی: Kajjanbai) (1915ء تا 1945ء) کا اصلی نام جہاں آرا کجن تھا اور لوگ کجن بائی یا مس کجن کہ کر پکارتے تھے۔[1] وہ 1920ء اور 1930ء کی دہائی میں ہندی سنیما کی گلوکارہ اور اداکارہ تھی۔ انھیں بنگال کی کوئل کہا جاتا تھا۔[2] وہ بولتی فلموں کے ابتدائی زمانہ میں ایک ماڈرن اداکارہ، سلاسیکی مغنیہ، فیشک آئیکن، گلیمرس، خوبصورت اور نئی رفتار اور چال اور نیا طرز بنانے والی بالی وڈ کی ایک منفرد اور حسین اداکارہ تھی۔ انھیں “لارک آف ہندی سنیما“ بھی کہا جاتا تھا۔ ان کا ایک لقب بنگال کی بلبل بھی تھا۔
جہاں آرا کجن کی ولادت 15 فروری 1915ء کو لکھنؤ کی مشہور اور حسین مغنیہ کے یہاں ہوئی۔ وہ بھاگلپور کے نواب چمی صاحب کے یہاں اپنی آواز اور موسیقی صلاحیتوں کے لیے بہت مشہور تھی۔ کجن نے ابتدائی دور میں گھر پر ہی تعلیم حاصل کی اور انگریزی سیکھ لی۔ انھیں اردو ادب پر بھی دسترس حاصل تھی۔ انھوں نے شاعری بھی لکھی اور ان کا تخلص “ادا“ تھا۔ انھوں پٹنہ کے استاد حسین خان سے کلاسیکی موسیقی کی تعلیم لی۔ انھیں پٹنہ کی ایک تھیٹر کمپنی نے ملازمت دے دی۔ اس کے بعد انھوں نے کولکاتا کی الفریڈ کمپنی میں شمولیت اختیار کی چلے مدن تھیٹر چلای تھی۔ وہ اپنے زمانہ کی مشہور گلوکارہ اور اداکارہ رہی ہیں۔
1931ء میں صوتی سنیما کا آغاز ہوا اور مدن تھیٹر میں بھی عروج دیکھنے کو ملا بلکہ اس میں جان سی آگئی۔ اسی زمانہ میں مشہور اردو ادیب اور ڈراما نگار آغا حشن خکاشمیری کے ڈراما شیریں فرہاد پر فلم بنی۔ اس میں 42 گانے تھے جنہیں کجن بائی اور نثار نے گایا تھا۔ دونوں اسٹیج کی مشہور گایکی جوڑی تھے۔
فلم کو ہندوستان میں خوب شہرت ملی اوت کجن بائی بالی وڈ کی پہلی سپراسٹار بن گئی۔ اس کے بعد ایک اور ہٹ فلم لیلا مجںوں آئی اور اس کے معا بعد اندرسبھا بنی جسے آغاز حسن امانت نے لکھا تھا۔اس فلم میں 71 گانے تھے اور یہ سب سے زیادہ نغموں والی فلم بنی۔ 3 سے زیادہ گھنٹوں کی یہ فلم پوری کی پوری فلم مقفی و مسجع ہے۔اس فلم کے کئی گانے کجن بائی نے گائے ہیں۔ یہ فلم ایک بلاک بسٹر ثابت ہوئی۔ کجن بائی کے ستارے آسمان پر تھے۔ ان کی دیگر مشہور فلموں میں بلوا منگل، شکنتلا، علی بابا اور چالیس چور، آنکھ کا نشہ اور زہری سانپ ہیں۔
بلوا منگل، شکنتلا، علی بابا اور چالیس چور، آنکھ کا نشہ اور زہری سانپ کے علاوہ ان کی مشہور میں لیلا مجنوں، اندر سبھا، سخٰ لوٹیرا، شیطان کا پش، رشیدہ، منورما، ری جنریشن اور میرا پیارا ہیں۔ 1931ء میں شیریں فرہاد بنی جو پہلی صوتی فلم عالم آرا[3] کے دو ماہ بعد ریلیز ہوئی تھی۔ شیریں فرہاد 11 مارچ 1931ء کو ریلیز ہوئی تھی۔[4]
کجن بائی کی وفات 1945ء کو ممبئی، مہاراشٹر، بھارت میں ہوئی۔[5]