کرشن موہن بنرجی

کرشن موہن بنرجی
(بنگالی میں: কৃষ্ণমোহন বন্দ্যোপাধ্যায় ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 24 مئی 1813ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 11 مئی 1885ء (72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کولکاتا   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا
ہیئر اسکول   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنف ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ہیئر اسکول   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کرشن موہن بنرجی (24 مئی 1813ء — 11 مئی 1885ء) انیسویں صدی کے ہندوستانی مفکر تھے جنھوں نے مسیحی افکار و خیالات کی تحریک کے جواب میں ہندو فلسفہ، مذہب اور اخلاقیات پر تفکیر نو کی کوشش کی۔ کرشن موہن نے مسیحیت اختیار کی اور بنگال کرسچن اسوسی ایشن کے پہلے صدر بنے، اس اسوسی ایشن کا انتظام اور مالی تعاون ہندوستانیوں کے ہاتھوں انجام پاتے تھے۔ کرشن موہن ہنری لوئی ویوین ڈیروزیو کے ینگ بنگال گروپ کے معروف رکن، ماہر تعلیم و لسانیات اور مسیحی مبلغ تھے۔

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

جبون کرشن بنرجی[1] اور سریموتی دیوی کے یہاں 24 مئی 1813ء کو شیام پور، کلکتہ میں واقع اپنے نانا اور جوراسانکو کے سانتی رام سنگھ کے درباری پنڈت رام جے ودیا بھوشن کے گھر کرشن موہن پیدا ہوئے۔

سنہ 1819ء میں کرشن موہن اسکول سوسائٹی انسٹی ٹیوشن (جس کا نام بعد میں ہیئر اسکول کر دیا گیا) میں داخل ہوئے جسے کولوٹولا میں ڈیوڈ ہیئر نے قائم کیا تھا۔ ہیئر کرشن موہن کی صلاحیتوں سے متاثر ہو کر 1822ء میں انھیں اپنے ساتھ پٹل دنگا کے اسکول لے گیا۔ بعد ازاں انھوں نے اعلی تعلیم کے لیے ہندو کالج کا رخ کیا جہاں انھیں وظیفہ بھی ملا کرتا تھا۔

کالج کی تعلیم کے دوران میں وہ اسکاٹ لینڈ کے مسیحی مبلغ الیگزین‍ڈر ڈف کے محاضرات میں شریک ہوتے۔ الیگزین‍ڈر 1830ء میں ہندوستان پہنچا تھا۔ سنہ 1828ء میں ان کے والد وفات پاگئے۔

قبول مسیحیت

[ترمیم]

1829ء میں اپنی تعلیم سے فراغت کے بعد بنرجی پٹل دنگا کے اسکول میں مدرس ہو گئے۔ سنہ 1832ء میں انھوں نے الیگزین‍ڈر ڈف کے زیر اثر مسیحیت قبول کی۔ مسیحی ہو جانے کی پاداش میں ان کی ملازمت ختم کر دی گئی اور ان کی بیوی بندھیو باشنی بنرجی کو اپنے مائیکے جانے پر مجبور کیا گیا۔ تاہم بنرجی بعد میں چرچ مشنری سوسائٹی اسکول کے صدر مدرس بن گئے۔[1] جب مشنری سوسائٹی نے کلکتہ میں اپنے خیراتی کام شروع کیے تو بنرجی وہ پہلے بنگالی پادری تھے جو بنگالی زبان میں تقریریں کیا کرتے تھے۔[1]

انھوں نے اپنے ساتھ اپنی بیوی، اپنے بھائی کالی موہن اور پرسن کمار ٹیگور کے فرزند گنیندر موہن ٹیگور کو بھی مسیحی بنایا۔ بعد ازاں گنیندر موہن کی شادی بنرجی کی لڑکی کمل منی سے ہوئی، موہن پہلے ہندوستانی تھے جو بیرسٹر بنے۔ مائیکل مدھوسدن دت کے مسیحیت قبول کرنے میں بھی بنرجی کا اہم کردار رہا۔

بقیہ زندگی

[ترمیم]

سنہ 1852ء میں کرشن موہن بشپ کالج، کلکتہ میں مشرقی مطالعات کے پروفیسر مقرر ہوئے۔ اسی کالج میں انھوں نے 1836ء سے 1839ء تک مسیحیت کے متعدد اسباق پڑھے تھے۔ سنہ 1864ء میں وہ ایشور چندر ودیا ساگر کے ساتھ رایل ایشیاٹک سوسائٹی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1876ء میں کلکتہ یونیورسٹی نے انھیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا۔

وفات

[ترمیم]

کرشن موہن نے 11 مئی 1885ء کو کلکتہ میں وفات پائی اور شب پور میں دفن ہوئے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب پ Ghulam Murshid (2012)۔ "Banerji, Rev. Krishna Mohan"۔ $1 میں Sirajul Islam، Ahmed A. Jamal۔ Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ایڈیشن)۔ Asiatic Society of Bangladesh 

بیرونی روابط

[ترمیم]