ایلیٹ 2018ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | گرانٹ ڈیوڈ ایلیٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | جوہانسبرگ، خاؤتنگ، جنوبی افریقہ | 21 مارچ 1979|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | شنٹ، جادو، بالوں والی برچھی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 6 فٹ 2 انچ (1.88 میٹر) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف اسپن، لیگ بریک، گوگلی گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 236) | 22 مارچ 2008 نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 3 دسمبر 2009 نیوزی لینڈ بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 150) | 18 جون 2008 نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 8 فروری 2016 نیوزی لینڈ بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 88 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 36) | 15 فروری 2009 نیوزی لینڈ بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 12 ستمبر 2017 ورلڈ الیون بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1996/97 | ٹرانسوال بی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1998/99 | گوٹینگ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1999/00–2000/01 | گریکولینڈ ویسٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2001/02–2002/03 | گوٹینگ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2005/06–2016/17 | ویلنگٹن (اسکواڈ نمبر. 44) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2009 | سرے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015 | لیسٹر شائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016 | کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016 | سینٹ لوسیا کنگز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016 | چٹاگانگ کنگز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | لاہور قلندرز (اسکواڈ نمبر. 88) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017–2018 | واروکشائر (اسکواڈ نمبر. 88) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 13 جنوری 2019 |
گرانٹ ڈیوڈ ایلیٹ (پیدائش: 21 مارچ 1979ء) نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں ، جنھوں نے کھیل کے تمام طرز کھیلے۔ بنیادی طور پر ایک بیٹنگ آل راؤنڈر ایلیٹ نے 2015ء میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر نیوزی لینڈ کے پہلے عالمی کپ فائنل میں داخلہ فراہم کرنے کے لیے مین آف دی میچ کارکردگی کا کردار ادا کیا۔ مقامی طور پر وہ ویلنگٹن کے لیے کھیلتا تھا۔ مارچ 2017ء میں انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا [1] اور اگست 2018ء میں انھوں نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ [2] [3]
جنوبی افریقہ کے پلاسٹک سرجن کے بیٹے گرانٹ ایلیٹ نے سینٹ سٹیتھینز کالج میں تعلیم حاصل کی جس کے قابل ذکر کرکٹ کے سابق طلبہ میں مائیکل لمب ، رائے پینر، ڈیوڈ ٹربرگ ، ڈیو رنڈل اور کاگیسو ربادا شامل ہیں۔
اس نے 1996-97ء میں گوٹینگ میں 67 کے ساتھ ڈیبیو کیا جہاں ان کے کپتان نیوزی لینڈ کے سابق ٹیسٹ کپتان کین رودر فورڈ کے مشورے پر جنھوں نے کوٹہ سسٹم کو ممکنہ طور پر اعلیٰ اعزازات تک پہنچنے کا راستہ روکتے ہوئے دیکھا، ایلیٹ نے 2001ء میں اپنے آبائی وطن جوہانسبرگ کو نیوزی لینڈ کے لیے چھوڑ دیا۔ 2007ء میں نیوزی لینڈ کے لیے کھیلنے کے لیے کوالیفائی کرنے سے قبل انھوں نے جنوبی افریقہ 'اے' کے لیے انڈیا 'اے' کے خلاف ایک میچ کھیلا۔
انگلینڈ کے دورے کے دوران 2008ء کے اوائل میں قومی ٹیم کے لیے بلایا گیا، اس نے جیکب اورم کی جگہ نیپئر میں تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ [4] ایلیٹ نے انگلینڈ کے خلاف 3 وکٹیں لے کر نیوزی لینڈ کے لیے اپنا ایک روزہ ڈیبیو بھی کیا ہے۔ اپنے دوسرے گیم میں اس نے اپنا پہلا ایک روزہ 50 سکور کیا۔ ان کی پہلی ایک روزہ سنچری چیپل-ہیڈلی سیریز کے تیسرے کھیل میں اتوار 8 فروری 2009ء کو سڈنی کرکٹ گراونڈ میں آسٹریلیا کے خلاف 115 رنز بنا کر تھی۔ اس نے 2009ء میں جنوبی افریقہ میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا کیونکہ اس نے انگلینڈ کے خلاف وانڈررز میں چار وکٹیں حاصل کیں جس نے حقیقت میں نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں مدد کی اور سیمی فائنل میں انھوں نے ناٹ آؤٹ 75 رنز کی اننگز کھیل کر پاکستان کے خلاف جیت کا ایم کردار ٹھہرا۔
ایلیٹ نے اپنی دوسری ایک روزہ سنچری اس وقت بنائی جب سری لنکا نے 2015 کرکٹ عالمی کپ سے قبل نیوزی لینڈ کا دورہ کیا ۔ ایلیٹ اور لیوک رونچی دونوں نے بیٹنگ کے کئی ریکارڈ توڑے کیونکہ اس جوڑی نے نیوزی لینڈ کو 50 اوورز میں 93/5 سے 360 تک پہنچا دیا۔ ان کا 267* کا اسٹینڈ ایک روزہ میں چھٹی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت ہے۔ [5] 2016ء میں افتتاحی پاکستان سپر لیگ میں انھوں نے ذوالفقار بابر کے ساتھ مل کر ٹی20 میچ میں 63 رنز پر مشتمل کی کسی بھی شکل میں 10ویں وکٹ کی سب سے زیادہ شراکت قائم کی۔
تاہم ان کا بہترین لمحہ 2015ء کے عالمی کپ کے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف آیا جہاں انھوں نے ناقابل شکست 84 رنز بنائے اور انھیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ [6] اس نے اننگز کی دوسری سے آخری گیند پر ڈیل اسٹین کو جیت کا چھکا لگایا اور نیوزی لینڈ کو اپنے پہلے کرکٹ عالمی کپ کے فائنل میں پہنچا کر تاریخ رقم کی۔ آسٹریلیا کے خلاف فائنل میں نیوزی لینڈ کی جانب سے ایلیٹ نے سب سے زیادہ 83 رنز بنائے۔ [7] عالمی کپ کے بعد، ایلیٹ کو 2016ء میں ٹوئنٹی 20 ٹیم میں شامل کیا گیا جب وہ ولنگٹن کے لیے مقامی طور پر کھیلتے ہوئے بازو کی انجری کا شکار ہوئے۔ اپریل 2016ء میں ایلیٹ نے ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ [8] اگست 2017ء میں انھیں لاہور میں 2017ء کے آزادی کپ میں پاکستان کے خلاف تین ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلنے کے لیے ورلڈ الیون کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [9]
ابتدائی طور پر کین رودر فورڈ نے اس کی مضبوط بیٹنگ تکنیک کو نوٹ کرتے ہوئے اس کی کبھی کبھار خود اعتمادی کی کمی کو بھی بیان کیا۔ ویلنگٹن فائر برڈز کے سابق کوچ انتھونی اسٹیورٹ نے تبصرہ کیا کہ یہ "ایک مشکل کوکی" تھا اور اس کے عزم اور اعلیٰ کام کی اخلاقیات کی تعریف کی۔ گلین ٹرنر، قومی سلیکشن پینل کے سابق کنوینر، ایلیٹ کو ایک "سوچنے والا کردار" سمجھتے تھے جس کا آف سائیڈ پلے غیر معمولی تھا جیسے کہ اس کا ہال مارک شاٹ اضافی کور پر اونچی ڈرائیو کو کامیابی کے ساتھ باونڈری میں بدلنا تھا۔
وہ 2008ء میں سرے چیمپئن شپ میں وائی برج کرکٹ کلب کے لیے کھیلے۔ ایلیٹ بز کرکٹ بیٹ بنانے والا ہے۔ یہ خود ڈیوین بوڈن، مارک ہیوٹن ، لیٹن مورگن، کرس نیوین اور لیوک ووڈکاک استعمال کرتے ہیں۔ لیوک ووڈکاک نے اول درجہ میچ میں اس کے ساتھ 220 رنز بنائے چونکہ وہ زخمی ہوا ہے اس نے 2010ء کے ایچ آر وی کپ میں سکائی اسپورٹ کے ساتھ کام کیا ہے۔ 2015ء میں ایلیٹ نے بزنس ڈویلپمنٹ مینیجر کے طور پر پارٹ ٹائم کام کیا۔ [10] اب ایک جنرل منیجر کے طور پر کرک ہیڈ کوارٹر کے لیے کل وقتی کام کرتا ہے۔ [11] وہ سپارک اسپورٹس کے کرکٹ مبصر بھی ہیں۔ اس کی بین الاقوامی قمیض کا نمبر اب ساتھی سابق پیٹ بلیک کیپ ڈیون کونوے کے پاس چلا گیا ہے۔