گراہم ڈاؤلنگ

گراہم ڈاؤلنگ
فائل:Graham Dowling.jpg
ذاتی معلومات
مکمل نامگراہم تھورن ڈاؤلنگ
پیدائش (1937-03-04) 4 مارچ 1937 (عمر 87 برس)
کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 93)26 دسمبر 1961  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
آخری ٹیسٹ9 مارچ 1972  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1958/59–1971/72کینٹربری
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 39 158 5
رنز بنائے 2,306 9,399 163
بیٹنگ اوسط 31.16 34.94 32.60
سنچریاں/ففٹیاں 3/11 16/44 0/1
ٹاپ اسکور 239 239 87
گیندیں کرائیں 36 656 32
وکٹیں 1 9 0
بولنگ اوسط 19.00 42.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 1/19 3/100
کیچ/سٹمپ 23/– 111/– 2/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 1 اپریل 2017

گراہم تھورن ڈاؤلنگ (پیدائش: 4 مارچ 1937ءکرائسٹ چرچ، کینٹربری) نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 39 ٹیسٹ میچ کھیلے اور ان میں سے 19 میں نیوزی لینڈ کی کپتانی کی انھوں نے نومبر 1969ء میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں نیوزی لینڈ کو پہلی فتح دلائی۔ وہ ایک ماہر دائیں ہاتھ کے بلے باز تھے جو عام طور پر اننگز کا آغاز کرتے تھے۔

مقامی کیریئر

[ترمیم]

ڈولنگ نے 1962-63ء سے 1971-72ء تک کینٹربری کی کپتانی کی۔ اس نے 1971-72ء میں نیوزی لینڈ کے افتتاحی ایک روزہ مقابلے میں کینٹربری کی قیادت کی، جب اس نے سیمی فائنل اور فائنل دونوں میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا تھا۔ [1]

بین الاقوامی کیریئر

[ترمیم]

ڈاؤلنگ نے 1968ء سے 1972ء تک مسلسل 19 میچوں میں نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کی۔ انھوں نے نیوزی لینڈ کو بھارت اور پاکستان کے خلاف اپنی پہلی ٹیسٹ فتوحات دلائی۔ ان کا بہترین لمحہ کرائسٹ چرچ میں 1967-68ء میں آیا جب اس نے نو گھنٹے 239 رنز بنائے جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی بھارت کے خلاف پہلی فتح ہوئی۔ [2] بطور کپتان یہ ان کا پہلا میچ تھا اور وہ واحد کھلاڑی تھے جنھوں نے اپنی کپتانی کے آغاز پر ہی ڈبل سنچری اسکور کی جب تک یہ کارنامہ شیو نارائن چندرپال نے 2005ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف برابر نہیں کیا۔ اس وقت، ان کا 239 نیوزی لینڈ کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور تھا۔ اس کے باوجود، نیوزی لینڈ سیریز کے باقی دو ٹیسٹ ہار کر 1-3 سے نیچے چلا گیا۔ ڈاؤلنگ نے 1969ء میں 12 ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کی قیادت کی، جس میں تین فتوحات بھی شامل تھیں۔ انھوں نے مارچ میں ویلنگٹن میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی اور تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-1 سے برتری حاصل کی۔ [3] جون سے نومبر تک نو ٹیسٹ کے طویل دورے پر، وہ انگلینڈ سے 0-2 سے ہارے، بھارت کے ساتھ سیریز 1-1 سے شیئر کی، پھر پاکستان کو 1-0 سے شکست دی، ٹیسٹ سیریز میں نیوزی لینڈ کی پہلی فتح۔ [4] 1969-70ء میں آسٹریلیا کے مختصر دورے پر انجری کا شکار ہونے کے بعد وہ 1970ء میں اپنے بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی سے محروم ہو گئے۔ [5] 1971-72 میں ویسٹ انڈیز کے دورے پر وہ کمر کی انجری کا شکار ہوئے اور دوسرے ٹیسٹ کے بعد انھیں وطن واپس آنا پڑا۔ یہ ان کا آخری فرسٹ کلاس میچ تھا۔

کرکٹ کے بعد

[ترمیم]

1987ء کے نئے سال کے اعزاز میں، ڈاؤلنگ کو کرکٹ کے لیے خدمات کے لیے آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر مقرر کیا گیا۔ [6]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "New Zealand Motor Corporation Knockout Tournament 1971/72"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2018 
  2. Wisden 1969, pp. 855–56.
  3. R. T. Brittenden, "West Indies in New Zealand, 1968-69", Wisden 1970, pp. 903–12.
  4. Don Neely & Richard Payne, Men in White: The History of New Zealand International Cricket, 1894–1985, Moa, Auckland, 1986, pp. 387–415.
  5. Andy Quick, "Look Out Australia", Australian Cricket, January 1971, p. 47.
  6. The London Gazette: (Supplement) no. 50766. p. . 31 December 1986.