گل آغا اسحاق زئی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1972ء (عمر 51–52 سال) |
شہریت | افغانستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سرکاری ملازم ، وزیر |
پیشہ ورانہ زبان | پشتو |
عسکری خدمات | |
وفاداری | تحریک الاسلامی طالبان |
درستی - ترمیم |
گل آغا اسحاق زئی (پیدائش ت 1972) جو ملا ہدایت اللہ بدری کے طور پربھی جانا جاتا ہے [1] 24 اگست 2021ء سے امارت اسلامیہ افغانستان کے موجودہ وزیر خزانہ ہیں [2] [3]
گل آغا کی پیدائش بند تیمور، ضلع میوند ،صوبہ قندہارمیں ہوئی ۔ اس کا تعلق اسحاق زئی قبیلے سے ہے اور وہ طالبان کے بانی ملا محمد عمر کے بچپن کے دوست تھے۔ وہ ملا گل آغا، ملا گل آغا اخوند، ہدایت اللہ، حاجی ہدایت اللہ، حیات اللہ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ [4] [5]
شورش کے دور میں، آغا نے طالبان کے مالیاتی کمیشن کی قیادت کی۔ [6] طالبان تنظیم میں ان کا کردار پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ٹیکس (زکوٰۃ ) وصول کرنا تھا۔ اس نے قندھار ، افغانستان میں خودکش حملوں اور طالبان جنگجوؤں اور ان کے خاندانوں کے لیے فنڈنگ کا انتظام کیا ہے۔ اس کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے بھی ہے ۔ متعدد ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں؛ امریکا، اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت، انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے اقدامات کے تحت اس کے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف پابندیاں نافذ کر چکے ہیں۔ [4] [5]
وہ محمد عمر کے طویل عرصے سے ساتھی تھے۔ اس نے عمر کے پرنسپل فنانس آفیسر اور ان کے قریبی مشیروں میں سے ایک کے طور پر خدمات انجام دیں، طالبان کی پہلی حکومت کے دوران ان کے ساتھ صدارتی محل میں رہتے تھے۔ [4] [5]
انھیں 2013ء کے وسط میں طالبان کے مالیاتی کمیشن کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ جنوری 2015 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ کے مطابق، آغا نے کوئٹہ شوریٰ کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ [7]
24 اگست 2021ء کو، انھیں امارت اسلامیہ افغانستان کی طرف سے قائم مقام وزیر خزانہ مقرر کیا گیا۔