ہربرٹ چانگ

ہربرٹ چانگ
ذاتی معلومات
مکمل نامہربرٹ سیموئل چانگ
پیدائش (1952-07-02) 2 جولائی 1952 (عمر 72 برس)
کنگسٹن، جمیکا
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 173)12 جنوری 1979  بمقابلہ  بھارت
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1972/73–1982/83جمیکا قومی کرکٹ ٹیم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 1 58 25
رنز بنائے 8 3273 480
بیٹنگ اوسط 4.00 35.19 20.00
سنچریاں/ففٹیاں 0/0 5/21 0/1
ٹاپ اسکور 6 155 55
گیندیں کرائیں 42 4
وکٹیں 0 0
بولنگ اوسط
اننگز میں 5 وکٹ
میچ میں 10 وکٹ
بہترین بولنگ
کیچ/سٹمپ 0/– 31/– 8/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 23 اپریل 2012

ہربرٹ سیموئل چانگ (پیدائش: 2 جولائی 1952ء) ایک سابق ویسٹ انڈین کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1979ء میں ایک ٹیسٹ میچ کھیلا ۔

ابتدائی زندگی اور کیریئر

[ترمیم]

چانگ جمیکا میں پیدا ہوئے۔ [1] [2] چانگ ایک بائیں ہاتھ کے بلے باز تھے جنھوں نے 1973ء اور 1983ء کے درمیان جمیکا کے لیے 48 فرسٹ کلاس میچ اور 18 لسٹ اے میچ کھیلنے سے پہلے 1970ء میں ویسٹ انڈیز کے نوجوان کرکٹرز کے ساتھ انگلینڈ کا دورہ کیا۔ اس نے جنوری 1979ء میں مدراس میں ہندوستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کے لیے اپنی پہلی اور واحد ٹیسٹ کیپ حاصل کی، وہ ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کرنے والے چینی نژاد دوسرے کھلاڑی بن گئے۔ [2] چانگ نے 1983ء میں نسل پرست جنوبی افریقہ کے پہلے ویسٹ انڈیز کے باغی دورے میں شرکت کی، چار غیر سرکاری ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں کھیلا۔ اس کے بعد ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے ان پر تاحیات پابندی عائد کر دی حالانکہ یہ پابندی 1989ء میں اٹھا لی گئی تھی۔ ویسٹ انڈیز میں کرکٹ سے بے دخلی کے بعد وہ اعصابی خرابی کا شکار ہوئے [3] اور آج کل کنگسٹن میں خاندان کے ساتھ رہتے ہیں۔ [4]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Miscellaneous Matches played by Herbert Chang"۔ Cricket Archive۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2020 
  2. ^ ا ب Abhishek Mukherjee۔ "Herbert Chang: The Jamaican of Chinese origin who wasted his life in South Africa"۔ Cricket Country۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2020 
  3. Sharda Ugra۔ "Remember the 'cursed' West Indies rebels who toured South Africa in the '80s?"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2020 
  4. Ashley Gray۔ "The West Indies trailblazer left destitute after 'selling out his race'"۔ The Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2020