ہکیز بنگال گزٹ کا شمارہ 30 مارچ 1791ء کا عکس | |
قسم | ہفت روزہ |
---|---|
ناشر | جمیز آگسٹس ہکی |
آغاز | 29 جنوری، 1780ء |
زبان | انگریزی |
اختتام | 23 مارچ، 1782ء |
صدر دفتر | 67، رادھا بازار، کلکتہ، برطانوی ہند |
ہکیز بنگال گزٹ یا کلکتہ جنرل ایڈورٹائزرز (انگریزی: Hicky's Bengal Gazette or the Original Calcutta General Advertiser) برطانوی ہندوستان کا پہلا انگریزی ہفت روزہ اخبار تھا جو 29 جنوری 1780ء میں کلکتہ سے جاری ہوا۔ اس اخبار کے مدیر و ناشر جمیز آگسٹس ہکی تھے۔[1][2]
یہ اخبار 8 انچ عرض، 12 انچ طول کی تقطیع پر 4 صفحات پر شائع ہوتا تھا۔ اس میں زیادہ تر اشتہارات ہوتے تھے۔ مضامین زیادہ تر ایسے ہوتے تھے جن میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے اربابِ بست و کشاد کے خلاف زہریلے اشارات کیے جاتے تھے۔ لکھنے کا طریقہ یہ تھا کہ خیالی ڈرامے میں مضحکہ خیز کردار مخالفوں کو دیے جاتے تھے۔ اُن کے اصل نام تو درج نہیں ہو سکتے تھے، لیکن فرضی نام اس طرح رکھے جاتے تھے کہ قارئین صاف پہچان جاتے تھے کہ کس کی طرف اشارہ ہے۔ اس اخبار نے کمپنی کے عام ملازمین سے لے کر گورنر جنرل وارن ہیسٹنگز تک کو تیر و نشتر کا نشانہ بنایا اور اُن کی نجی زندگی کے تاریک پہلو بے نقاب کیے، یہاں تک کہ ہیسٹنگز کے خلاف فحش اشارے بھی کیے[3] ۔ نتیجتاً کمپنی کی حکومت نے ہکی کو عدالت سے چار ماہ قید اور چار سو روپے جرمانے کی سزا دلوائی ، لیکن جیمز ہکی پر سزا کا الٹا اثر ہوا، اس نے کھلے عام کمپنی کے خلاف لکھنا شروع کر دیا جس کے نتیجہ میں گورنر جنرل نے ایک حکم نامے کے ذریعے اس اخبار کو بذریعہ ڈاک تقسیم بند کر دی اور پھر جون 1781ء کو کمپنی کی حکومت نے جیمز ہکی کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔عدالت نے ایک سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی لیکن ہکی نے پابند سلال ہونے کے باوجود اخبار کی اشاعت کا سلسلہ کسی نہ کسی طرح جاری رکھا۔ دوبارہ سزا کاٹنے اور جرمانہ ادا کرنے کے باوجود جیمز ہکی نے کمپنی کے خلاف اپنی تند و تیز تنقید کا سلسلہ جاری رکھا تو بالآخر حکومت نے مارچ 1782ء کو ہکی کا پرنٹنگ پریس بحقِ سرکار ضبط کر کے ہندوستان کے اولین اخبار کو بند کر دیا۔[1]